Headlines

اسرائیل ۔حماس جنگ: 21 دن کی جنگ اور 8500 سے زائد ہلاکتیں۔۔ اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں داخل۔۔ 10بڑی باتیں

تہران/یروشلم: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل فضائی حملے روکتا ہے تو حماس ان کے یرغمال شہریوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 'دی ٹائمز آف اسرائیل' نے پیر کے روز ایران کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر نشانہ بنائے گئے فضائی حملے بند کر دے تو حماس ممکنہ طور پر 200 مغویوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا اور اس کے کئی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی میں لا کر قید کر لیا۔ ایک روز قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا تو مزاحمتی رہنما اسرائیل کو فوجیوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیں گے۔ ان کا یہ بیان قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ “واشنگٹن اسرائیل کے بت اور کٹھ پتلی کو بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔ اگر جنگ کا دائرہ بڑھتا ہے تو امریکہ کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی باڑ کے ساتھ اپنے ٹینکوں کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ محصور فلسطینی علاقے پر بمباری جاری ہے۔

اسرائیل ۔حماس جنگ: 21 دن کی جنگ اور 8500 سے زائد ہلاکتیں۔۔ اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں داخل۔۔ 10بڑی باتیں

تہران/یروشلم: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل فضائی حملے روکتا ہے تو حماس ان کے یرغمال شہریوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 'دی ٹائمز آف اسرائیل' نے پیر کے روز ایران کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر نشانہ بنائے گئے فضائی حملے بند کر دے تو حماس ممکنہ طور پر 200 مغویوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا اور اس کے کئی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی میں لا کر قید کر لیا۔ ایک روز قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا تو مزاحمتی رہنما اسرائیل کو فوجیوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیں گے۔ ان کا یہ بیان قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ “واشنگٹن اسرائیل کے بت اور کٹھ پتلی کو بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔ اگر جنگ کا دائرہ بڑھتا ہے تو امریکہ کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی باڑ کے ساتھ اپنے ٹینکوں کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ محصور فلسطینی علاقے پر بمباری جاری ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کی آبادی کو خالی کرنے کے انتباہ کے باوجود ان انتباہ کا بہت کم اثر ہوا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب انخلاء کے راستوں پر بمباری کی جاتی ہے تو لوگوں کے پاس ناممکن انتخاب کے سوا کچھ نہیں بچا۔ غزہ میں کہیں بھی لوگ محفوظ نہیں ہیں۔ اسرائیل حماس جنگ سے متعلق 10 اپڈیٹس پڑھیں۔

اسرائیل اور غزہ کے درمیان مسلسل 21 ویں روز بھی جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک دونوں طرف سے 8500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس کے راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں جوابی کارروائی تیز کر دی ہے۔ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں 250 مقامات پر حملے کیے۔ ادھر حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی تخمینہ تعداد 50 کے قریب ہے۔ ہم آپ کو بتادیں کہ حماس نے حملے کے دوران تقریباً 224 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور انہیں اپنے ساتھ غزہ پٹی لے گئے تھے۔

غزہ کی حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل نے بار بار فضائی حملوں کا جواب دیا ہے،۔جس میں 7,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اگر سرحد کے قریب تعینات اسرائیلی فورسز نے جارحانہ حملہ کیا تو ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار لین ہیسٹنگز نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کی آبادی کو خالی کرنے کے انتباہ کے باوجود ان انتباہ کا بہت کم اثر ہوا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب انخلاء کے راستوں پر بمباری کی جاتی ہے تو لوگوں کے پاس ناممکن انتخاب کے سوا کچھ نہیں بچا۔ غزہ میں کہیں بھی لوگ محفوظ نہیں ہیں۔ اسرائیل حماس جنگ سے متعلق 10 اپڈیٹس پڑھیں۔