Headlines

تین ممالک سےکروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے توانہیں روزگارکون دےگا؟ اروند کیجریوال نے اٹھایا سوال

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کے بعد تین ممالک سے کروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے۔ ایسے میں انہیں روزگار کون فراہم کرے گا؟ وزیراعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ یہ ملک کے لیے خطرناک ہے۔

تین ممالک سےکروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے توانہیں روزگارکون دےگا؟ اروند کیجریوال نے اٹھایا سوال

نئی دہلی. شہریت ترمیمی قانون 2019 کے نوٹیفکیشن کے بعد ملک میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کے بعد تین ممالک سے کروڑوں لوگ ہندوستان آئیں گے۔ ایسے میں انہیں روزگار کون فراہم کرے گا؟ وزیراعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ یہ ملک کے لیے خطرناک ہے۔ سی اے اے کی دفعات کے تحت، اگر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان میں اقلیتوں کو تشدد یا کسی اور طریقے سے انہیں بے گھر کیاجاتا ہے تو مکمل چھان بین کے بعد انہیں ہندوستانی شہریت دی جا سکتی ہے۔ اس میں ان تینوں ممالک میں رہنے والے ہندو، سکھ، بدھ، عیسائی، پارسی جیسی اقلیتی برادریوں کے لوگوں کو یہ سہولت ملے گی۔

سی اے اے کے نفاذ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دوسری طرف ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے لیے مارا پیٹا جا رہا ہے اور حکومت روزگار کا حل تلاش کرنے کے بجائے سی اے اے کی بات کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب اگر افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتیں ہندوستانی شہریت لینا چاہتی ہیں تو انہیں مل جائیں گی۔ مرکزی حکومت ہمارے بچوں کو روزگار نہیں دے رہی ہے جبکہ پاکستان سے آنے والوں کو روزگار دینے کی بات کر رہی ہے۔