Headlines

’این ڈی اے میں جانے سے پہلے چراغ پاسوان نے راہل گاندھی کو کیا تھا 10 مرتبہ‘، کس نے کیا انکشاف

یہ واقعہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کا ہے۔ اس الیکشن سے پہلے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے لیڈر رام ولاس پاسوان کانگریس کی قیادت والے یو پی اے اتحاد میں شامل تھے، لیکن جب انتخابات کی باری آئی تو سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کانگریس سے بات چیت ہوتی تھی ۔ رام ولاس پاسوان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ این ڈی اے میں شامل ہونے کا فیصلہ ان کا نہیں، چراغ پاسوان کا تھا۔ رام ولاس نے اس انٹرویو میں یہ بھی بتایا تھا کہ چراغ نے سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں راہل گاندھی کو بھی فون کیا تھا۔ چراغ نے راہل کو دس بار فون کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کانگریس ایل جے پی کو کتنی سیٹیں دے گی اور پھر وہ بیٹھ کر اس پر بات کریں گے، لیکن اس وقت راہل گاندھی نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔

یہ واقعہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کا ہے۔ اس الیکشن سے پہلے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے لیڈر رام ولاس پاسوان کانگریس کی قیادت والے یو پی اے اتحاد میں شامل تھے، لیکن جب انتخابات کی باری آئی تو سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کانگریس سے بات چیت ہوتی تھی ۔

ئی دہلی : لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد ہر پارٹی اور لیڈر اپنی اپنی سیٹوں کے لیے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔ بہار میں بھی سیٹوں کی تقسیم کو لے کر اتحادیوں میں کھلبلی مچی ہے۔ اس دوران لوک جن شکتی پارٹی کے دو گروپوں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ بی جے پی نے رام ولاس پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان کو این ڈی اے میں شامل کیا ہے اور اسے حاجی پور سے امیدوار قرار دیا ہے، جب کہ ان کے چچا پشوپتی پارس پاسوان نے خود کو این ڈی اے سے الگ کر لیا ہے اور مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جس کے بعد بہار کی سیاست گرما گئی ہے لیکن ماضی کے اوراق پلٹیں گے تو آپ کو ایسی کئی کہانیاں ملیں گی جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ جب ہم نے بھی رام ولاس پاسوان اور لوک جن شکتی پارٹی کے ماضی کی بھی چھان بین کی تو ایک ایسی ہی دلچسپ کہانی سامنے آئی ہے۔

یہ واقعہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کا ہے۔ اس الیکشن سے پہلے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے لیڈر رام ولاس پاسوان کانگریس کی قیادت والے یو پی اے اتحاد میں شامل تھے، لیکن جب انتخابات کی باری آئی تو سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کانگریس سے بات چیت ہوتی تھی ۔ رام ولاس پاسوان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ این ڈی اے میں شامل ہونے کا فیصلہ ان کا نہیں، چراغ پاسوان کا تھا۔ رام ولاس نے اس انٹرویو میں یہ بھی بتایا تھا کہ چراغ نے سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں راہل گاندھی کو بھی فون کیا تھا۔ چراغ نے راہل کو دس بار فون کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کانگریس ایل جے پی کو کتنی سیٹیں دے گی اور پھر وہ بیٹھ کر اس پر بات کریں گے، لیکن اس وقت راہل گاندھی نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔