Headlines

سی اے اے پر کیرالہ کے وزیراعلی نے کہا: لاگو نہیں ہونے دیں گے قانون، اویسی نے کہی یہ بات

وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد آج سے شہریت ترمیمی قانون 2019 نافذ ہو گیا ہے۔ چار سال سے زیادہ عرصے تک لٹکے رہنے کے بعد اب مرکزی حکومت نے اسے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے میں اس حوالے سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔

وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد آج سے شہریت ترمیمی قانون 2019 نافذ ہو گیا ہے۔ چار سال سے زیادہ عرصے تک لٹکے رہنے کے بعد اب مرکزی حکومت نے اسے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے میں اس حوالے سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔

نئی دہلی : وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد آج سے شہریت ترمیمی قانون 2019 نافذ ہو گیا ہے۔ چار سال سے زیادہ عرصے تک لٹکے رہنے کے بعد اب مرکزی حکومت نے اسے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے میں اس حوالے سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ کیرالہ کے وزیراعلی پنارائی وجین نے واضح طور پر کہا کہ وہ اس قانون کو اپنی ریاست میں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے لے کر کانگریس کے دگ وجے سنگھ تک نے اس کی مخالفت کی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی سی اے اے کی مخالفت کرتے ہوئے بڑا بیان دیا ہے۔

کیرالہ کے وزیر اعلی وجین نے شہریت ترمیمی قانون کو فرقہ وارانہ تقسیم کرنے والا قانون قرار دیا اور کہا کہ اسے کسی بھی حالت میں ریاست میں نافذ نہیں کیا جائے گا۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ جب ملک کے شہری روزی روٹی کے لیے باہر جانے پر مجبور ہیں، تو دوسروں کے لئے ‘شہریت قانون’ لانے سے کیا ہوگا؟ عوام اب بی جے پی کے خلفشار کی سیاست کے کھیل کو سمجھ چکے ہیں۔ بی جے پی حکومت کو بتانا چاہئے کہ ان کے 10 سال کے دور حکومت میں لاکھوں شہری ملک کی شہریت چھوڑ کر کیوں چلے گئے، ‘الیکٹورل بانڈ’ کا حساب دینا پڑے گا اور پھر ‘کیئر فنڈ’ کا بھی۔