Headlines

مختار انصاری کی موت پر اترپردیش کے ڈی جی پی کا بڑا بیان، بتائی موت کی وجہ

اتر پردیش کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے مافیا ڈان مختار انصاری کی موت کو لے کر پہلی بار کوئی تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ حالانکہ ان کی موت کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔

اتر پردیش کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے مافیا ڈان مختار انصاری کی موت کو لے کر پہلی بار کوئی تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ حالانکہ ان کی موت کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔

اتر پردیش کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے مافیا ڈان مختار انصاری کی موت کو لے کر پہلی بار کوئی تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ حالانکہ ان کی موت کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔

لکھنؤ: اتر پردیش کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے مافیا ڈان مختار انصاری کی موت کو لے کر پہلی بار کوئی تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ حالانکہ ان کی موت کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔ ڈی جی پی پرشانت کمار نے یہ بھی بتایا کہ مختار انصاری پہلے سے بیمار تھے اور انہیں بہتر علاج کے لیے ایک اچھے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ڈی جی پی پرشانت کمار نے کہا کہ سب سے پہلے ہم آپ کو یہ واضح کر دیں کہ مختار انصاری موت کے معاملے میں جو بھی ہوا ہے، وہ عدالتی حراست میں ہوا ہے۔ جیل میں موت ہوئی ہے ۔ جیل اور پولیس کا براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ مختار کو گزشتہ ڈیڑھ سال میں آٹھ مرتبہ سزا سنائی گئی۔ مختار کو جب بھی جیل میں علاج کی ضرورت ہوئی، اسے فراہم کیا گیا۔ مختار کو بیسٹ میڈیکل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عدالت میں کاغذات ہیں کہ وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ اس معاملے میں مزید عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔

وہیں مختار کے اہل خانہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے بارے میں ڈی جی پی پرشانت نے کہا کہ یہ جمہوریت ہے، کوئی کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔ لیکن میرے خیال میں اس میں شک کی کوئی بات نہیں ہے۔ ایک شخص کب تک اسپتال میں رہے گا؟ وہ ڈاکٹر کے مشورے پر ہوتا ہے۔ یہ کسی افسر کے کہنے پر نہیں ہوتا ہے۔ کسی کو شک ہے تو تحقیقات ہو رہی ہیں جا کر بیان دیں۔