Headlines

بی جے پی کو تین آزاد ممبران اسمبلی نے دیا جھٹکا، اقلیت میں آئی ہریانہ کی سینی سرکار

جبکہ منوہر لال کھٹر اور رنجیت چوٹالہ پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی کی تعداد 46 رہ گئی تھی ۔ تین آزاد ایم ایل ایز نے بھی اپنی حمایت واپس لے لی ہے۔ ان میں چرخی دادری کے ایم ایل اے سوم ویر سانگوان، نیلوکھیڑی کے ایم ایل اے دھرم پال گوندر اور پلندری کے ایم ایل اے رندھیر گولن شامل ہیں۔ اس وقت حکومت کو 43 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل رہ گئی ہے۔ حالانکہ اگر نائب سینی الیکشن جیت جاتے ہیں تو یہ تعداد بڑھ کر 44 ہو جائے گی لیکن پھر اکثریت کیلئے تعداد بڑھ کر 45 ہو جائے گی جو حکومت کے پاس نہیں ہے۔ موجودہ حالات میں اسمبلی کے ارکان کی تعداد 88 ہے۔ حکومت کو فی الحال 43 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ یعنی حکومت اقلیت میں ہے۔ ہریانہ میں کانگریس پارٹی کے 30 ایم ایل ایز ہیں، جننائک جنتا پارٹی کے 10 ایم ایل ایز ہیں۔ بی جے پی کے پاس 40 ایم ایل اے ہیں۔ جبکہ آزاد امیدواروں کی تعداد 7 سے کم ہو کر 6 رہ گئی ہے کیونکہ رنجیت چوٹالہ استعفیٰ دے چکے ہیں ۔ ایک انڈین نیشنل لوک دل کے ایم ایل اے ابھے چوٹالہ ہیں۔

بی جے پی کو تین آزاد ممبران اسمبلی نے دیا جھٹکا، اقلیت میں آئی ہریانہ کی سینی سرکار

ہریانہ کے سیاسی گلیاروں سے بڑی خبر سامنے آ رہی ہے، جہاں تین آزاد ایم ایل ایز کے بی جے پی سے الگ ہونے کے بعد ہریانہ کی بی جے پی حکومت اقلیت میں آ گئی ہے۔

چنڈی گڑھ : ہریانہ کے سیاسی گلیاروں سے بڑی خبر سامنے آ رہی ہے، جہاں تین آزاد ایم ایل ایز کے بی جے پی سے الگ ہونے کے بعد ہریانہ کی بی جے پی حکومت اقلیت میں آ گئی ہے۔ دراصل بی جے پی حکومت کو جننائک جنتا پارٹی سے تعلقات توڑنے اور اس سے الگ ہونے کے بعد 48 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل تھی۔ فی الحال نائب سینی حکومت کو 48 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل تھی جس میں 41 بی جے پی ایم ایل ایز، ایک ہریانہ لوکہیت پارٹی ایم ایل اے گوپال کنڈا اور چھ آزاد ایم ایل ایز شامل تھے۔

جبکہ منوہر لال کھٹر اور رنجیت چوٹالہ پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی کی تعداد 46 رہ گئی تھی ۔ تین آزاد ایم ایل ایز نے بھی اپنی حمایت واپس لے لی ہے۔ ان میں چرخی دادری کے ایم ایل اے سوم ویر سانگوان، نیلوکھیڑی کے ایم ایل اے دھرم پال گوندر اور پلندری کے ایم ایل اے رندھیر گولن شامل ہیں۔ اس وقت حکومت کو 43 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل رہ گئی ہے۔

حالانکہ اگر نائب سینی الیکشن جیت جاتے ہیں تو یہ تعداد بڑھ کر 44 ہو جائے گی لیکن پھر اکثریت کیلئے تعداد بڑھ کر 45 ہو جائے گی جو حکومت کے پاس نہیں ہے۔ موجودہ حالات میں اسمبلی کے ارکان کی تعداد 88 ہے۔ حکومت کو فی الحال 43 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ یعنی حکومت اقلیت میں ہے۔ ہریانہ میں کانگریس پارٹی کے 30 ایم ایل ایز ہیں، جننائک جنتا پارٹی کے 10 ایم ایل ایز ہیں۔ بی جے پی کے پاس 40 ایم ایل اے ہیں۔ جبکہ آزاد امیدواروں کی تعداد 7 سے کم ہو کر 6 رہ گئی ہے کیونکہ رنجیت چوٹالہ استعفیٰ دے چکے ہیں ۔ ایک انڈین نیشنل لوک دل کے ایم ایل اے ابھے چوٹالہ ہیں۔