Headlines

رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی سےبرہم ہوگیاامریکہ، روک دی ہتھیاروں کی سپلائی

رفح میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کے مارے جانے کا خدشہ ہے۔جب حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا تو امریکہ نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ تاہم رفح پر اسرائیل کے حملے کی امریکہ کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ امریکہ کو خدشہ ہے کہ رفح پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں کا نقصان ہو سکتا ہے اور اسرائیل حماس جنگ پورے عرب خطے میں پھیل سکتی ہے۔

رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی سےبرہم ہوگیاامریکہ، روک دی ہتھیاروں کی سپلائی

امریکہ نے اسرائیل کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کی کھیپ روک دی ہے۔ ایک سینئر امریکی اہلکار نے یہ اطلاع دی۔ امریکہ کی بائیڈن حکومت رفح پر اسرائیل کے حملے کو ٹالنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اسرائیل نے رفح کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر دی ہے۔

غزہ شہرکے رفح سرحدپر حملے کی وجہ سے اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات میں تناؤ آ گیا ہے۔ یہ کشیدگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کی کھیپ روک دی ہے۔ ایک سینئر امریکی اہلکار نے یہ اطلاع دی۔ امریکہ کی بائیڈن حکومت رفح پر اسرائیل کے حملے کو ٹالنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اسرائیل نے رفح کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر دی ہے۔

امریکی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، جنہیں رفح میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس جائزے کے حصے کے طور پر، ہم نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو بھیجے گئے 1800-2000 lb بموں سمیت متعدد ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اگر حماس نے معاہدے کے تحت ہمارے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا تو ہم رفح پر مزید خوفناک حملے کریں گے۔ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کو بھی مسترد کر دیا۔ اسرائیل نے پیر کی شب رفح پر حملہ شروع کر دیا تھا۔

رفح میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کے مارے جانے کا خدشہ ہے۔جب حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا تو امریکہ نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ تاہم رفح پر اسرائیل کے حملے کی امریکہ کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ امریکہ کو خدشہ ہے کہ رفح پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں کا نقصان ہو سکتا ہے اور اسرائیل حماس جنگ پورے عرب خطے میں پھیل سکتی ہے۔