Headlines

غزوہ ہند سے متعلق فتوی کی وجہ سے تنازعات میں گھرا دارالعلوم دیوبند، NCPCR نے لیا ایکشن، ایف آئی آر کا حکم

 اتر پردیش کے سہارنپور میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند ایک بار اپنے ایک فتوی کی وجہ سے سرخیوں میں آگیا ہے ۔ یہ فتوی غزوہ ہند سے متعلق ہے۔

سہارنپور : اتر پردیش کے سہارنپور میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند ایک بار اپنے ایک فتوی کی وجہ سے تنازعات میں گھر گیا ہے ۔ یہ فتوی غزوہ ہند سے متعلق ہے۔ دارالعلوم دیوبند نے یہ فتویٰ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے دیا ہے، جس میں غزوہ ہند کو اسلامی نقطہ نظر سے جائز قرار دیا گیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار چائلڈ پروٹیکشن (این سی پی سی آر) نے اس فتوے کو ملک مخالف قرار دیتے ہوئے سہارنپور کے ڈی ایم اور ایس ایس پی سے ایف آئی آر درج کرنے کیلئے کہا ہے۔

دراصل کسی نے سوال کیا تھا “میرا سوال یہ ہے کہ کیا حدیث میں غزوہ ہند کا ذکر ہے جو بر صغیر میں ہو گا؟ اورجواس میں شہید ہو گا وہ عظیم شہید ہے؟ اور جو غازی ہو گا وہ جنتی ؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں”۔

اسی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ “صحاح ستہ کی مشہور کتاب سنن نسائی میں امام نسائی نے مستقل باب باندھا ہے: غزوة الہند، اس کے تحت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت کی ہے: عن أبي ھریرة قال وعنھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوة الھند فإن أدرکتھا أنفق فیھا نفسي ومالي فإن اقتل کنتُ من أفضل الشھداء وأن أرجع فأنا أبوھریرة المحرر (ج:2، ص:63) مطبوعہ مختار اینڈ کمپنی دیوبند۔ یہ اسی غزوہٴ ہند کی پیشین گوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے”۔