Headlines

جعلی مصالحے بنانے والے گروہ کا پردہ فاش، ایسی ایسی چیزیں کرتے تھے استعمال، سن کر رہ جائیں گے دنگ

جعلی مصالحے بنانے والے گروہ کا پردہ فاش، ایسی ایسی چیزیں کرتے تھے استعمال، سن کر رہ جائیں گے دنگ

یہ ملاوٹ شدہ مصالحے دہلی کے کراول نگر علاقے کی دو فیکٹریوں میں بنائے جا رہے تھے۔ پولیس نے ان فیکٹریوں سے مجموعی طور پر 15 ٹن ملاوٹ شدہ مصالحہ جات اور خام مال برآمد کیا ہے۔

ئی دہلی : کیا آپ کے گھر میں استعمال ہونے والے مصالحے نقلی ہیں؟ کیا نقلی مصالحے آپ کی صحت سے کھیلواڑ کر رہے ہیں؟ دراصل، دہلی پولس کی کرائم برانچ نے جعلی مصالحہ جات بنانے اور دہلی کے بازاروں میں سپلائی کرنے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا ہے، جس کی وجہ سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ ملاوٹ شدہ مصالحے دہلی کے کراول نگر علاقے کی دو فیکٹریوں میں بنائے جا رہے تھے۔ پولیس نے ان فیکٹریوں سے مجموعی طور پر 15 ٹن ملاوٹ شدہ مصالحہ جات اور خام مال برآمد کیا ہے۔ یہ مصالحے غیر غذائی اجزاء، ممنوعہ اشیاء، کیمیکلز اور تیزاب کی مدد سے بنائے جا رہے تھے۔

اس چھاپے میں پولیس نے فیکٹری سے 7105 کلوگرام تیار شدہ جعلی مصالحہ برآمد کیا ہے جس میں 3300 کلو ہلدی پاؤڈر، 115 کلو گرم مسالہ، 1450 کلو آمچور پاؤڈر اور 2240 کلو دھنیا پاؤڈر شامل ہے۔ یہی نہیں خام مال میں 1050 کلو سڑے ہوئے چاول، 200 کلو گرام سڑا ہوا باجرا، 6 کلو سڑا ہوا ناریل، 720 کلو دھنیا کی بیج، یوکے لپٹس کے پتیاں، سڑا ہوا بیر، لکڑی کا برادہ، اسٹرک ایسڈ، 2150 کلو گرام چوکر اور 2 بڑی پروسیسنگ مشینیں بھی شامل ہیں۔

کرائم برانچ کے مطابق یہ فیکٹریاں دلیپ سنگھ اور سرفراز نامی افراد چلا رہے تھے، جب کہ ان جعلی مصالحوں کی سپلائی کی ذمہ داری خورشید ملک نامی شخص کی تھی۔ تینوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ یہ جعلی مصالحے دہلی کے صدر بازار، کھاری باولی، پل مٹھائی اور جگہ جگہ لگنے والے ہفتہ وار بازاروں میں فروخت کیے جاتے تھے۔