اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت، غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کادعویٰ
اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت، غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کادعویٰ
اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت، غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کادعویٰ
حماس نے 2 امریکی یرغمالیوں کو رہا کر دیا، غزہ میں مدد کی راہ ہموار
کینیڈا کے 41 سفارت کاروں نے تنازع کے بعد ہندوستان چھوڑ دیا، وزیر خارجہ میلانیا جولی نے تصدیق کی
غزہ میں چرچ بنا اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ، پناہ کے لیے ٹھہرے ہوئے متعدد افراد کے ہلاکت کا حماس کا دعویٰ
زب اللہ کے خلاف شروع نہ کریں جنگ، امریکہ نے اسرائیل کو آگاہ کیا
رغمالیوں کی تعداد 250، ہم اسرائیلی زمینی حملے سے خوفزدہ نہیں: القسام غزہ: حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی کسی بھی فوجی قوت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ اس کا اشارہ اسرائیلی فوج کی ممکنہ زمینی کارروائی کی طرف تھا جس…
حماس نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1400 اسرائیلی لوگ مارے گئے۔ ان میں زیادہ تر عام لوگ تھے۔ اس کے بعد سے اسرائیل حماس کے زیر اقتدار غزہ پر فضائی حملے کر رہا ہے۔ وہاں کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کے کم از کم 2778 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے لبنان میں موجود حزب اللہ کے خلاف بھی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ اسرائیلی فضائیہ مسلسل حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہی ہے۔ امریکی صدر جنگ کے درمیان آج اسرائیل کے شہر تل ابیب پہنچنے والے ہیں۔
تم جھوٹے اور مکار لیڈر ہو‘ فوج کا حوصلہ بڑھانے پہنچے نتن یاہو کو فوجی نے کھری کھری سنا دی
تہران/یروشلم: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل فضائی حملے روکتا ہے تو حماس ان کے یرغمال شہریوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ‘دی ٹائمز آف اسرائیل’ نے پیر کے روز ایران کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر نشانہ بنائے گئے فضائی حملے بند کر دے تو حماس ممکنہ طور پر 200 مغویوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا اور اس کے کئی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی میں لا کر قید کر لیا۔
ایک روز قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا تو مزاحمتی رہنما اسرائیل کو فوجیوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیں گے۔ ان کا یہ بیان قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ “واشنگٹن اسرائیل کے بت اور کٹھ پتلی کو بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔ اگر جنگ کا دائرہ بڑھتا ہے تو امریکہ کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی باڑ کے ساتھ اپنے ٹینکوں کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ محصور فلسطینی علاقے پر بمباری جاری ہے۔