Headlines

کیا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا میڈیکل کالج اب وزیراعظم مودی کے نام پر ہوگا؟ وائس چانسلر نے بتایا سچ

کیا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا میڈیکل کالج اب وزیراعظم مودی کے نام پر ہوگا؟ وائس چانسلر نے بتایا سچ

کیا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا میڈیکل کالج اب وزیراعظم مودی کے نام پر ہوگا؟ وائس چانسلر نے بتایا سچ

پروفیسر اقبال حسین نے کہا کہ میڈیکل کالج کو جو منظوری ملی ہے، وہ صرف کاغذوں میں ہے۔ ابھی تک میڈیکل کالج کے لئے کوئی فنڈنگ ​​نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی یہ ابھی زمین پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کبھی حکومت کی مخالفت نہیں کی۔

ی دہلی : کیا جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنے میڈیکل کالج کا نام وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر رکھنے پر غور کر رہا ہے؟ جامعہ کے ایکٹنگ وائس چانسلر پروفیسر اقبال حسین نے نیوز 18 سے خصوصی بات چیت میں بتایا ہے کہ وہ اس پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کا نام وزیراعظم مودی کے نام پر رکھنا کچھ غلط نہیں ہے۔ جب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے نام پر میڈیکل کالج ہو سکتا ہے تو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نریندر مودی میڈیکل کالج کیوں نہیں ہو سکتا؟

پروفیسر اقبال حسین نے کہا کہ میڈیکل کالج کو جو منظوری ملی ہے، وہ صرف کاغذوں میں ہے۔ ابھی تک میڈیکل کالج کے لئے کوئی فنڈنگ ​​نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی یہ ابھی زمین پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کبھی حکومت کی مخالفت نہیں کی۔ جامعہ کی تاریخ جدوجہد آزادی سے جڑی ہوئی ہے اور سبھی یونیورسٹیوں کے پاس میڈیکل کالج ہے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس بھی جلد ہی میڈیکل کالج ہوگا۔ جامعہ کا بابائے قوم مہاتما گاندھی سے رشتہ رہا ہے۔ جامعہ نے کافی ترقی کی ہے، ایسے میں اگر وزیراعظم کے نام پر میڈیکل کالج قائم کیا جاتا ہے تو اس سے ملک اور کمیونٹی کو فائدہ ہوگا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جب سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے نام پر میڈیکل کالج بنا ہوگا ، تو اس وقت بھی اس کی تنقید ہوئی ہوگی، لیکن آج ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔