Headlines

خالصتانی اور دہشت گرد تنظیموں سے این آئی اے افسران کو خطرہ؟ وزارت داخلہ نے ریاستوں سے سیکورٹی فراہم کرنے کو کہا

ین آئی اے نے گزشتہ 10 دنوں میں 100 سے زیادہ چھاپے مارے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ چھاپوں کے دوران افسران کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ پچھلے 10 دنوں میں این آئی اے نے ملک کے مختلف حصوں میں نکسلائٹس اور خالصتان دہشت گرد گروپوں سے منسلک 100 سے زیادہ چھاپے مارے ہیں۔

نئی دہلی: بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) خالصتانی تنظیموں اور ان کے ارکان کی کمر توڑنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے جو بیرونی ممالک میں خفیہ طور پر بھارت مخالف ایجنڈا چلا رہے ہیں۔ اس دوران یہ اطلاع ملی ہے کہ تفتیش کرنے والے این آئی اے افسران کو دہشت گرد تنظیموں اور نکسلیوں کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو خط لکھا ہے کہ وہ این آئی اے افسران کو مناسب سیکورٹی فراہم کریں۔ اس کے علاوہ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ریاست کے دور دراز علاقوں میں چھاپوں کے دوران مناسب کور سیکورٹی فراہم کریں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پاکستان کی آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر ہندوستان کے دیگر انٹیلی جنس یونٹوں کے ساتھ مل کر این آئی اے افسران کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیرون ملک خالصتانی گروپوں کی مخالفت کا سامنا کرنے والے سینئر ہندوستانی عہدیداروں کو وزارت داخلہ کے خط میں البدر کی طرف سے کشمیر میں NIA اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی براہ راست دھمکی کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔

این آئی اے نے گزشتہ 10 دنوں میں 100 سے زیادہ چھاپے مارے۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ چھاپوں کے دوران افسران کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ پچھلے 10 دنوں میں این آئی اے نے ملک کے مختلف حصوں میں نکسلائٹس اور خالصتان دہشت گرد گروپوں سے منسلک 100 سے زیادہ چھاپے مارے ہیں۔ اگرچہ وزارت نے 2014 میں تمام ریاستی انتظامیہ کو لکھا تھا کہ وہ این آئی اے کے اہلکاروں کو ان کے دوروں کے دوران سیکورٹی فراہم کریں، لیکن بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر یہ تازہ خط منگل کو بھیجا گیا تھا۔