Headlines

’ثبوت پائیدار اور تسلی بخش…‘ عدالت نے دہلی فسادات کے سات ملزمین کو بری کرتے ہوئے کیا کہا؟

ثبوت پائیدار اور تسلی بخش...‘ عدالت نے دہلی فسادات کے سات ملزمین کو بری کرتے ہوئے کیا کہا؟

’ثبوت پائیدار اور تسلی بخش…‘ عدالت نے دہلی فسادات کے سات ملزمین کو بری کرتے ہوئے کیا کہا؟

دہلی کی ایک سیشن عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملے میں سات لوگوں کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف کوئی ‘پائیدار اور تسلی بخش ثبوت’ نہیں ملے۔

نئی دہلی : دہلی کی ایک سیشن عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملے میں سات لوگوں کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف کوئی ‘پائیدار اور تسلی بخش ثبوت’ نہیں ملے۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچلا ان سات لوگوں کے خلاف ایک کیس کی سماعت کر رہے تھے جن پر 24 فروری 2020 کو کراول نگر میں مین برج پوری روڈ پر دو دکانوں، ایک آٹورکشا اور ایک دو پہیہ گاڑی کو جلانے والے ہجوم کا حصہ ہونے کا الزام ہے۔

عدالت نے بدھ کو جاری کئے گئے ایک حکم میں کہا کہ ریکارڈ پر موجود شواہد کسی بھی پائیدار اور تسلی بخش ثبوت کی مدد سے کسی بھی ملزم کو فسادی ہجوم کا حصہ دکھانے کے لئے نشاندہی کرنے میں ناکام رہے۔ عدالت نے سبھی ساتوں ملزمان کو سبھی الزامات سے بری کرتے ہوئے کہا کہ دستیاب شواہد سے بھیڑ کی پہچان بھی نہیں کی جاسکی ، جو اس معاملے میں دراصل تین واقعات میں شامل تھی ۔