Headlines

گجرات کی ڈنڈیانائٹ میں افسوسنا ک واقعات:ہارٹ اٹیک سے24 گھنٹوں میں10افراد کی موت

gujarat-garba-2023

گجرات کی ڈنڈیانائٹ میں افسوسنا ک واقعات:ہارٹ اٹیک سے24 گھنٹوں میں10افراد کی موت

گجرات کی ڈنڈیا نائٹ سب سے خاص ہے۔ لیکن نوراتری کا یہ رنگ ہارٹ اٹیک کے واقعات نے خراب کر دیا ہے۔ چند روز قبل کئی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ 24 گھنٹوں کے اندر گربہ کرتے ہوئے 10 افراد دل کا دورہ پڑنے سےفوت ہوگئے ہیں۔ ان واقعات سے سب تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔

ئی دہلی: پورے ہندوستان میں نوراتری کا تہوار بڑی دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ مختلف مقامات پر پنڈال بنائے گئے ہیں اور رام لیلا کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ مختلف مقامات پر ڈنڈیا کے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ملک کے کونے کونے میں ڈنڈیا نائٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ لیکن گجرات کی ڈنڈیا نائٹ سب سے خاص ہے۔ لیکن نوراتری کا یہ رنگ ہارٹ اٹیک کے واقعات نے خراب کر دیا ہے۔ چند روز قبل کئی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ 24 گھنٹوں کے اندر گربہ کرتے ہوئے 10 افراد دل کا دورہ پڑنے سےفوت ہوگئے ہیں۔ ان واقعات سے سب تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔

دراصل ماہرین ان اموات کے پیچھے کئی وجوہات بتا رہے ہیں۔ جیسے پہلے سے موجود طبی حالت، لمبے عرصے تک روزہ رکھنا، غیر صحت بخش کھانا، ہارٹ اٹیک سے متعلق مسائل کے بارے میں معلومات کی کمی گربا ایونٹس کے دوران ہارٹ اٹیک کی وجہ بن سکتی ہے۔ متعدد خبروں کے مطابق، پورے گجرات میں ایک ہی دن میں گربا پروگراموں میں دل کا دورہ پڑنے سے کم از کم 10 لوگوں کی موت کی اطلاع ملی ہے ۔ مہلوکین میں سب سے کم عمر کے مہلوک شخص کی عمر17 سال بتائی گئی ہے۔جس کی شناخت ویر شاہ نامی نوجوان کے طورپر کی گئی ہے۔ ویر شاہ کھیڑا ضلع کے کپاد ونج قصبے میں ایک پروگرام میں گربا کھیلتے ہوئے اچانک بیمار ہو گیا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس کی ناک سے خون بہنے لگا اور اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیاگیاتھا۔تاہم ڈاکٹروں نے اسے دل کا دورہ پڑنے سے مردہ قرار دیا ۔

بعد میں ویر شاہ کے والد اور اہل خانہ نے ایک اپیل جاری کرتے ہوئے عوام سےکہا، ‘بغیر وقفے کے زیادہ دیر تک گربا نہ کھیلیں۔ ہم نے آج اپنا بیٹا کھو دیا۔ مجھے امید ہے کہ یہ کسی اور کے ساتھ نہیں ہوگا۔” اسی طرح کے معاملات احمد آباد، راجکوٹ اور نوساری سے بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 20 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے ہندوستان میں دل کی بیماریوں اور دل کے دورے کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے لیے بہت سے عوامل ذمہ دار ہیں، جن میں کووڈ کے بعد کی پیچیدگیاں، فضائی آلودگی اور غیر صحت مند طرز زندگی شامل ہیں۔