Headlines

ملک بھرمیں سخت مخالفت، ٹرک اوربسوں کی ہڑتال،ضروری اشیاکی سپلائی ہوگی متاثر

مرکزی حکومت کے نئے ہٹ اینڈ رن قانون کی تمام ریاستوں میں سخت مخالفت ہو رہی ہے۔ اس قانون کے خلاف تمام ٹرانسپورٹ یونینز ڈرائیوروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔ آج بھی کئی مقامات پر ٹریفک جام اور بسوں اور ٹرکوں کی ہڑتال کی اطلاعات ہیں۔ پرائیویٹ بسیں، ٹرک حتیٰ کہ سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والی پرائیویٹ بسیں بھی اس ہڑتال میں حصہ لے رہی ہیں۔ دراصل، ہٹ اینڈ رن کے نئے قانون کے تحت، مرکزی حکومت نے 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے کے جرمانے کی شرط کو نافذ کیا ہے۔

ملک بھر میں لگ بھگ نصف ٹرکوں کے پہیے ہٹ اینڈ رن قانون کے تحت زیادہ سزا اور جرمانے کے خلاف احتجاجاً رک گئے ہیں۔ احتجاج میں شامل ہونے والے ڈرائیوروں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈرائیور ٹرک سڑک پر چھوڑ رہے ہیں۔ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ، جموں و کشمیر، راجستھان، مہاراشٹر، گجرات، چھتیس گڑھ، پنجاب اور اتراکھنڈ میں آج حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (غیر سیاسی) نے اس سلسلے میں آج دوپہر ملک بھر کی ٹرانسپورٹ یونینوں کی میٹنگ بلائی ہے،جس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

مرکزی حکومت کے نئے ہٹ اینڈ رن قانون کی تمام ریاستوں میں سخت مخالفت ہو رہی ہے۔ اس قانون کے خلاف تمام ٹرانسپورٹ یونینز ڈرائیوروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔ آج بھی کئی مقامات پر ٹریفک جام اور بسوں اور ٹرکوں کی ہڑتال کی اطلاعات ہیں۔ پرائیویٹ بسیں، ٹرک حتیٰ کہ سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والی پرائیویٹ بسیں بھی اس ہڑتال میں حصہ لے رہی ہیں۔ دراصل، ہٹ اینڈ رن کے نئے قانون کے تحت، مرکزی حکومت نے 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے کے جرمانے کی شرط کو نافذ کیا ہے۔