Headlines

دو بچوں کے والد شریف کے ساتھ کیا ہوا؟ پولیس نے موت کے سات دن بعد قبر سے نکالی لاش

اہل خانہ کو پہلے لگا کہ بیٹے کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے، لیکن اب دوست پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے، جس کے بعد پولیس نے قبر کھود کر شریف کی لاش کو نکال کر تفتیش کے لئے تحویل میں لے لیا ہے۔ یہ معاملہ ہریانہ کے کرنال میں پیش آیا ہے۔

دو بچوں کے والد شریف کے ساتھ کیا ہوا؟ پولیس نے موت کے سات دن بعد قبر سے نکالی لاش

 اہل خانہ کو پہلے لگا کہ بیٹے کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے، لیکن اب دوست پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے، جس کے بعد پولیس نے قبر کھود کر شریف کی لاش کو نکال کر تفتیش کے لئے تحویل میں لے لیا ہے۔ یہ معاملہ ہریانہ کے کرنال میں پیش آیا ہے۔

 اہل خانہ کو پہلے لگا کہ بیٹے کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے، لیکن اب دوست پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے، جس کے بعد پولیس نے قبر کھود کر شریف کی لاش کو نکال کر تفتیش کے لئے تحویل میں لے لیا ہے۔ یہ معاملہ ہریانہ کے کرنال میں پیش آیا ہے۔

کرنال : اہل خانہ کو پہلے لگا کہ بیٹے کی موت ڈوبنے سے ہوئی ہے، لیکن اب دوست پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے، جس کے بعد پولیس نے قبر کھود کر شریف کی لاش کو نکال کر تفتیش کے لئے تحویل میں لے لیا ہے۔ یہ معاملہ ہریانہ کے کرنال میں پیش آیا ہے۔ معلومات کے مطابق کرنال کے منڈی گڑھی گاؤں میں ایک 27 سالہ نوجوان کی مشتبہ طور پر موت ہو گئی۔ اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع نہیں دی اور لاش کو قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔ شریف ٹرک ڈرائیور کا کام کرتا تھا اور اس کے دو چھوٹے بچے ہیں۔

اب اہل خانہ نے پولیس کو شکایت کی ہے کہ منڈی گڑھی کا رہنے والا شریف 27 جنوری کو اپنے دوست عارف کے ساتھ گیا تھا۔ اگلی صبح 28 جنوری کو شریف کی لاش یمنا ندی کے قریب سے برآمد ہوئی۔ اس وقت گھر والوں کو بتایا گیا کہ شریف کی موت دریا میں ڈوبنے سے ہوئی ہے۔ گاؤں والوں کی درخواست پر اس کے گھر والوں نے اس کی تدفین کر دی۔ اب اہل خانہ کا الزام ہے کہ جس دن شریف اپنے دوست کے ساتھ گیا تھا، اس کے پاس چالیس ہزار روپے تھے۔ جب اس کی لاش ملی تو اس کے جسم پر کپڑے نہیں تھے اور پیسے بھی نہیں ملے تھے۔ وہیں پولیس میں رپورٹ درج نہیں کرنے کیلئے ان پر دباؤ بھی ڈالا گیا تھا