Headlines

بامبے ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، ’بے روزگار شوہر کو بیوی گزارا بھتہ ادا کرے…‘

بامبے ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، ’بے روزگار شوہر کو بیوی گزارا بھتہ ادا کرے...‘

ایک بے نظیر فیصلے میں بامبے ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا ہے جس میں بیوی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بے روزگار شوہر کو ₹ 10,000 ماہانہ گزارا بھتہ ادا کرے۔ یہ فیصلہ اس روایتی قانونی تصور کو چیلنج کرتا ہے جہاں عام طور پر شوہر کو بیوی کو گزارا بھتہ ادا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔

ممبئی : ایک بے نظیر فیصلے میں بامبے ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا ہے جس میں بیوی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بے روزگار شوہر کو ₹ 10,000 ماہانہ گزارا بھتہ ادا کرے۔ یہ فیصلہ اس روایتی قانونی تصور کو چیلنج کرتا ہے جہاں عام طور پر شوہر کو بیوی کو گزارا بھتہ ادا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والی بیوی کی درخواست کے جواب میں آیا ہے۔ ‘Law Trend’ کی ایک رپورٹ کے مطابق عدالت نے ہندو میرج ایکٹ کے سیکشن 24 کا حوالہ دیا، جس میں “شوہر/بیوی” لفظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ جس میں میاں بیوی دونوں شامل ہیں۔

اس لئے ازدواجی تنازعہ کی کارروائی کے دوران اگر کوئی بھی فریق گزربسر کرنے سے قاصر ہے، تو وہ دوسرے فریق سے گزارا بھتہ کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ اس معاملے میں بیوی کو اپنے بے روزگار شوہر کو گزارا بھتہ ادا کرنے کا ابتدائی حکم کلیان کی ایک عدالت نے 13 مارچ 2020 کو جاری کیا تھا۔ اس ہدایت کو چیلنج کرتے ہوئے بیوی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور دلیل دی تھی کہ وہ گزارا بھتہ ادا کرنے سے قاصر ہے۔

بیوی نے گزارا بھتہ دینے اداکرنے سے قاصر ہونے کی وجوہات کے طور پر ملازمت سے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ ہوم لون کی قسطوں کی ادائیگی اور نابالغ بچے کی پرورش کے اپنے بوجھ کا حوالہ دیا تھا ۔ اس کے برعکس شوہر کے وکیل نے بیوی کے آمدنی کا ذریعہ بتائے بغیر ان اخراجات کو برداشت کرنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔