Headlines

حماس کے ٹاپ لیڈر اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹوں کی موت! اسرائیل پر لگایا قتل کا الزام

حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہانیہ نے بدھ کو الجزیرہ سیٹلائٹ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان اموات کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کے بیٹے یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی راہ میں شہید ہوگئے۔

حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہانیہ نے بدھ کو الجزیرہ سیٹلائٹ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان اموات کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کے بیٹے یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی راہ میں شہید ہوگئے۔

غزہ : حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہانیہ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے تین بیٹوں کو انتقام کے جذبہ سے قتل کیا گیا ہے۔ ہانیہ نے بدھ کو الجزیرہ سیٹلائٹ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان اموات کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کے بیٹے یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی راہ میں شہید ہوگئے۔ ہانیہ نے ایک فون انٹرویو میں کہا کہ دشمن انتقام اور قتل عام کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور وہ کسی معیار یا قانون کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔ اسماعیل ہانیہ قطر میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں جہاں الجزیرہ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔

ماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ ان اموات سے حماس پر اپنا موقف نرم کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘دشمن سمجھتا ہے کہ رہنماؤں کے اہل خانہ کو نشانہ بنانے سے وہ ہمارے لوگوں کو اپنے مطالبات ترک کرنے پر مجبور کر دے گا۔ کوئی بھی شخص جو یہ سمجھتا ہے کہ میرے بیٹوں کو نشانہ بنانے سے حماس اپنا موقف بدلنے پر مجبور ہو جائے گا، وہ غلط فہمی کا شکار ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے بدھ کو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ اس حملے میں ہانیہ کے پوتا کی بھی موت ہوگئی۔ ہانیہ نے ان اموات کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ‘غزہ کے سبھی شہریوں نے میرے بچوں سمیت اپنے بچوں کے خون سے اس کی قیمت ادا کی ہے۔’