Headlines

عمران خان اوربشریٰ بی بی کوعدالت نے7۔7سال قید، ایک ہفتے میں تیسری سزاء کااعلان

عمران خان اوربشریٰ بی بی کوعدالت نے7۔7سال قید، ایک ہفتے میں تیسری سزاء کااعلان

عمران خان اوربشریٰ بی بی کوعدالت نے7۔7سال قید، ایک ہفتے میں تیسری سزاء کااعلان

جج نے عدالتی فیصلہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہرخاور فرید مانیکا کی جانب سے سابق وزیراعظم کے ساتھ غیر اسلامی اور غیر قانونی نکاح کے خلاف دائر درخواست سے متعلق جاری کیا۔مقدمے کے چار گواہوں نے بیانات دیے

ایک ٹرائل کورٹ نے سنیچر کے روز اڈیالہ جیل میں “عدت میں نکاح” کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو۷، ۷ سال قید کی سزا سنادی۔اس کے علاوہ دونوں پر جوڑے پر 500,000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ فیصلہ سناتے وقت عمران خان اور بشریٰ دونوں کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جج نے عدالتی فیصلہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہرخاور فرید مانیکا کی جانب سے سابق وزیراعظم کے ساتھ غیر اسلامی اور غیر قانونی نکاح کے خلاف دائر درخواست سے متعلق جاری کیا۔مقدمے کے چار گواہوں نے بیانات دیے، جن پر بعدمیں کارروائی کے دوران جرح بھی کی گئی، جب کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے بھی دفعہ 342 کے تحت اپنے بیانات قلمبند کرائے۔بشریٰ بی بی جنہیں بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کیا گیا ہے۔ انہیں ،آج اڈیالہ جیل میں ہونے والی کارروائی کے دوران عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں قید عمران اور جوڑے کے وکیل بھی فیصلے کے اعلان کے وقت موجود تھے۔

خاور فرید مانیکا نے اپنی درخواست میں بشریٰ اور عمران خان کے نکاح کو “دھوکہ دہی” قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شادی ان کی عدت کے دوران ہوئی تھی ۔ اس کے ساتھ اس کی طلاق کے بعدکہا گیا کہ نکاح اور شادی کی تقریب نہ تو قانونی تھی اور نہ ہی اسلامی کیونکہ یہ عدت کی مدت کے بغیر مکمل کی گئی تھی۔ انہوں نے درخواست کے ساتھ سابق وزیراعظم پر اپنی پوری زندگی برباد کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔یادرہے اس سے پہلے سابق وزیر اعظم کو سائفر کیس میں 10 سال اور توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔