Headlines

گیانواپی کی اے ایس آئی سروے رپورٹ آئی سامنے، ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین کا دعوی،’مسجد سے پہلے مندر تھا‘

وارانسی : گیانواپی کیس میں وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے سبھی فریقین کو اے ایس آئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بتادیں کہ 18 دسمبر کو اے ایس آئی نے عدالت کے سامنے اسٹڈی رپورٹ پیش کی تھی ۔

گیانواپی کی اے ایس آئی سروے رپورٹ آئی سامنے، ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین کا دعوی،’مسجد سے پہلے مندر تھا‘

ALLAHABAD
ALLAHABAD

فریق کے وکیل جین نے دعویٰ کیا ’’گیانواپی میں اے ایس آئی کے سروے میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی بکھری مورتیاں ملی ہیں۔ 839 صفحات پر مشتمل سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سواستیک اور ناگ دیوتا کے نشانات پائے گئے ہیں‘‘۔

وارانسی : گیانواپی کی اے ایس آئی سروے رپورٹ کے بعد ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ ’’موجودہ ڈھانچے سے پہلے ایک مندر تھا۔ گیانواپی مسجد کی مغربی دیوار مندر کی باقیات ہیں۔ ستون بھی مندر کے تھے جنہیں دوبارہ استعمال کیا گیا ہے۔ مندر کے باقیات دیوناگری، گرنتھا تیلگو وغیرہ میں ملے ہیں۔ رودر اور جناردن جیسے دیوتاؤں کی علامتیں ملی ہیں‘‘۔

جین نے دعویٰ کیا کہ ’’مسجد میں ایک جگہ مہامکتی منڈپ لکھا ہوا ہے، یہ واضح اشارہ ہے۔ ایسی 32 جگہیں ہیں جن کا تعلق مندر سے تھا۔ گیانواپی کمپلیکس کے ستون ہندو مندر کے ہیں۔ اسے 1669 میں ایک ستون میں دوبارہ استعمال کیا گیا۔ تہہ خانے میں مندر کے شواہد ملے ہیں۔ مغربی دیوار ایک ہندو مندر کا اسٹریکچر ہے۔ اورنگ زیب کے حکم پر مندر گرایا گیا۔ ہندو مندر کی باقیات کو مبینہ مسجد بنانے کے لئے استعمال کیا گیا ‘‘۔