تہران/یروشلم: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل فضائی حملے روکتا ہے تو حماس ان کے یرغمال شہریوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ‘دی ٹائمز آف اسرائیل’ نے پیر کے روز ایران کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر نشانہ بنائے گئے فضائی حملے بند کر دے تو حماس ممکنہ طور پر 200 مغویوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا اور اس کے کئی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی میں لا کر قید کر لیا۔
ایک روز قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا تو مزاحمتی رہنما اسرائیل کو فوجیوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیں گے۔ ان کا یہ بیان قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ “واشنگٹن اسرائیل کے بت اور کٹھ پتلی کو بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔ اگر جنگ کا دائرہ بڑھتا ہے تو امریکہ کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی باڑ کے ساتھ اپنے ٹینکوں کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ محصور فلسطینی علاقے پر بمباری جاری ہے۔