Headlines

‘حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا…’ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی سے کیا انکار

'حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا...' اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی سے کیا انکار
تل ابیب: اسرائیل (Israel) کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کے روز واضح طور پر کہا کہ غزہ جنگ میں کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی کیونکہ یہ خطے کے اسلامی حکمران حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہو گا۔ نیتن یاہو نے ایک نیوز کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ 7 اکتوبر کے حملوں میں حماس کے ہاتھوں اغوا کیے گئے 230 سے ​​زائد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دیگر ممالک کو مزید مدد فراہم کرنی چاہیے۔ اسرائیلی رہنما نے کہا کہ عالمی برادری یرغمالیوں کی فوری غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں میں 33 بچے بھی شامل ہیں اور حماس انہیں دہشت زدہ کر رہی ہے اور انہیں یرغمال بنا کر رکھ رہا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 'جنگ بندی کی اپیل اسرائیل سے حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے، دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے، بربریت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی اپیل ہے۔ ایسا نہیں ہو گا۔'' اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ اسرائیل جیتنے تک لڑتا رہے گا، نیتن یاہو نے کہا کہ فوج غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے اپنے راستے سے ہٹ رہی ہے۔ اسی وقت، غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے مہلک حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے بعد اسرائیلی فضائی اور توپ خانے کے حملوں میں کم از کم 8,306 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے واضح طور پر کہا کہ غزہ جنگ میں کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی کیونکہ یہ خطے کے اسلامی حکمران حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا۔ اسرائیلی رہنما نے کہا کہ عالمی برادری یرغمالیوں کی فوری غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرے۔ اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ اسرائیل جیتنے تک جنگ جاری رکھے گا، نیتن یاہو نے کہا کہ فوج غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے اپنے راستے سے ہٹ رہی ہے۔

تل ابیب: اسرائیل (Israel) کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کے روز واضح طور پر کہا کہ غزہ جنگ میں کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی کیونکہ یہ خطے کے اسلامی حکمران حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہو گا۔ نیتن یاہو نے ایک نیوز کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ 7 اکتوبر کے حملوں میں حماس کے ہاتھوں اغوا کیے گئے 230 سے ​​زائد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دیگر ممالک کو مزید مدد فراہم کرنی چاہیے۔ اسرائیلی رہنما نے کہا کہ عالمی برادری یرغمالیوں کی فوری غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں میں 33 بچے بھی شامل ہیں اور حماس انہیں دہشت زدہ کر رہی ہے اور انہیں یرغمال بنا کر رکھ رہا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ‘جنگ بندی کی اپیل اسرائیل سے حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے، دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے، بربریت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی اپیل ہے۔ ایسا نہیں ہو گا۔” اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ اسرائیل جیتنے تک لڑتا رہے گا، نیتن یاہو نے کہا کہ فوج غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے اپنے راستے سے ہٹ رہی ہے۔ اسی وقت، غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے مہلک حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے بعد اسرائیلی فضائی اور توپ خانے کے حملوں میں کم از کم 8,306 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔