Headlines

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں، آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں، آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں، آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی ادارے کا درجہ رہے گا یا نہیں، اس معاملے پر آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں، آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا

ئی دہلی : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی ادارے کا درجہ رہے گا یا نہیں، اس معاملے پر آٹھ دن تک سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سوریہ کانت، جسٹس جے بی پاردی والا، جسٹس دیپانکر دتہ، جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ستیش چندر شرما پر مشتمل سات ججوں کی آئینی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔

نوری 2006 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے 1981 کے قانون کی شق کو ختم کر دیا جس نے یونیورسٹی کو اقلیتی درجہ دیا تھا۔ مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ یونیورسٹی نے اس کے خلاف علاحدہ درخواست بھی دائر کی تھی۔