Headlines

دہلی کےمہرولی میں900سالہ قدیم باباحاجی روزبیہ کامقبرہ بھی مسمار،DDAکی کارروائی

دہلی کےمہرولی میں900سالہ قدیم باباحاجی روزبیہ کامقبرہ بھی مسمار،DDAکی کارروائی

دہلی کےمہرولی میں900سالہ قدیم باباحاجی روزبیہ کامقبرہ بھی مسمار،DDAکی کارروائی

یہ مقبرہ لال کوٹ قلعہ کے دروازے پر تھا۔ اس کا تذکرہ 1922 میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ مولوی ظفر حسن کے ذریعہ شائع کردہ ‘محمدی اور ہندو یادگاروں کی فہرست، جلد III – ضلع مہرولی’ میں ہے

ئی دہلی:قومی دارالحکومت دہلی کے مہرولی علاقے میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کا بلڈوزر آپریشن سوالوں میں گھرا ہوا ہے۔ سنجے وان کے اندر تقریباً 600 سال پرانی آخوند جی مسجد کے انہدام کا تنازعہ تھم نہیں رہا تھا کہ اب معلوم ہوا ہے کہ ڈی ڈی اے نے یہاں بابا حاجی روزبیہ کے مقبرے کو بھی مسمار کر دیا ہے۔ بابا حاجی روزبیہ کو دہلی کے پہلے صوفی بزرگوں میں شمار کیا جاتا ہے، جن کا مزار وہاں سے 30 جنوری کو ہٹا دیا گیا تھا۔

انگریزی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی اے کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ سنجے وان کے اندر کئی مذہبی ڈھانچے کو منہدم کر دیا گیاجس میں 12ویں صدی کا یہ مقبرہ بھی شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی اے کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘رجز مینجمنٹ بورڈ کے مطابق رج ایریا کو ہر قسم کی تجاوزات سے پاک ہونا چاہیے، اس لیے ایک کمیٹی بنائی گئی جس نے کئی غیر قانونی تعمیرات کا جائزہ لیا۔ سنجے جنگل کے اندر۔ ہٹانے کا مشورہ دیا گیا۔