Headlines

بھیڑ بلائی…دو گھروں کو نذر آتش کیا…دہلی فسادات معاملہ میں عدالت کا بڑا فیصلہ، جانئے کون چھوٹا اور کس کو ملی سزا؟

قومی راجدھانی کی ایک عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 2020 کے فسادات سے متعلق ایک کیس میں ایک شخص کو غیر قانونی طور پر بھیڑ جمع کرنے اور آتش زنی کرنے کا قصوروار قراردیا ، جبکہ اس کے والد کو انہی الزامات سے بری کر دیا ہے۔

بھیڑ بلائی…دو گھروں کو نذر آتش کیا…دہلی فسادات معاملہ میں عدالت کا بڑا فیصلہ، جانئے کون چھوٹا اور کس کو ملی سزا؟

قومی راجدھانی کی ایک عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 2020 کے فسادات سے متعلق ایک کیس میں ایک شخص کو غیر قانونی طور پر بھیڑ جمع کرنے اور آتش زنی کرنے کا قصوروار قراردیا ، جبکہ اس کے والد کو انہی الزامات سے بری کر دیا ہے۔

ئی دہلی : قومی راجدھانی کی ایک عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 2020 کے فسادات سے متعلق ایک کیس میں ایک شخص کو غیر قانونی طور پر بھیڑ جمع کرنے اور آتش زنی کرنے کا قصوروار قراردیا ، جبکہ اس کے والد کو انہی الزامات سے بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچلا نے جانی کمار اور اس کے والد متھن سنگھ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ دونوں پر 25 فروری 2020 کو کو ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران کھجوری خاص علاقہ میں دو گھروں میں آتش زنی کرنے والی بھیڑ کا حصہ ہونے کا الزام تھا ۔

جج نے کہا کہ ’’ملزم جانی کمار کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 148 (فسادات، مہلک ہتھیاروں سے لیس)،دفعہ 436 (گھر کو تباہ کرنے کے ارادے سے آگ یا دھماکہ خیز مواد کا استعمال)، دفعہ 149 (غیر قانونی بھیڑ) اور دفعہ 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت قصوروار قرار دیا جاتا ہے‘‘۔

وہیں اپنے فیصلے میں عدالت نے متھن سنگھ کو ‘ان کے خلاف لگائے گئے سبھی الزامات’ سے بری کر دیا۔ اس کیس میں بیٹے کی سزا کی مدت کے بارے میں ابھی بحث باقی ہے۔ عدالت نے وکیل دفاع کی اس دلیل کو خارج کر دیا کہ کسی بھی گواہ نے دونوں کو گھروں میں آگ لگانے والی فسادی بھیڑ کا حصہ ماننے کے بارے میں گواہی نہیں دی ۔ اس میں کہا گیا کہ ’’ اگر ان سبھی گواہوں کی گواہی کو ایک ساتھ دیکھا جائے تو ملزم جانی کے گلی میں ہونے، نعرے لگانے اور دیگر فسادیوں کے ساتھ شرکت کرنے کے طور پر ایک واضح تصویر سامنے آتی ہے