نئے پارلیمنٹ ہاؤز کا تنازعہ: بی جے پی نے اعتراف کر لیا ہے اب اقتدار کی منتقلی کا وقت آن پہنچا: اکھلیش یادو

لکھنؤ:26 مئی (ایجنسی)نئے پارلیمنٹ ہاؤز کے افتتاح پر سیاسی بیان بازیوں کا دور لگاتار جاری ہے- اسی ضمن میں سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر طنز کیا ہے- انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہ اعتراف کر لیا ہے کہ اب اقتدار کو منتقل کرنے کا وقت آن پہنچا ہے- اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ایک تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سینگول اقتدار کی منتقلی(ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں جانے)کی علامت ہے- لگتا ہے کہ بی جے پی نے اعتراف کر لیا ہے کہ اب اقتدار سونپنے کا وقت آ گیا ہے-اس سے پہلے انہوں نے لکھا تھا کہ حقیقی پارلیمانی روایت یہ ہے کہ ہر کسی کو سننے اور سمجھنے کا یکساں موقع فراہم کیا جائے، بی جے پی کے لوگوں کے ذریعہ پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب سے نہیں، بلکہ وہاں لکھی عبارتوں کی بنیادی روح کو سمجھ کر- جہاں اقتدار کا گھمنڈ ہو لیکن اپوزیشن کی عزت نہ ہو، وہ حقیقی پارلیمنٹ نہیں ہو سکتی، اس کے افتتاح میں جانے کیا فائدہ؟وہیں، سماجوادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے نئے پارلیمنٹ ہاؤز میں سینگول کی تنصیب کو لے کر سوال اٹھایا- انہوں نے سینگول کو بادشاہت کی علامت قرار دیا- انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، یہاں کی پارلیمنٹ میں سینگول کا کیا کام؟سوامی پرساد نے ٹوئٹ کیاکہ سینگول بادشاہت کی علامت ہے-
آج ملک میں جمہوریت ہے، جمہوریت میں بادشاہت کی علامت سینگول کا کیا کام؟ بی جے پی حکومت کا سینگول کے تئیں جنون اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی، اس لیے بی جے پی جمہوریت سے بادشاہت کی طرف بڑھ رہی ہے، جو جمہوریت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے-خیال رہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤز کی افتتاحی تقریب میں صدر جمہوریہ کو مدعو نہ کرنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں - لیڈروں کا کہنا ہے کہ دروپدی مرمو کے ذریعہ عمارت کا افتتاح نہ کرا کر وزیر اعظم مودی کے ذریعہ افتتاح کرانا صدر کی توہین ہے- یہی وجہ ہے کہ ایک کے بعد ایک سیاسی جماعتیں تقریب کا بائیکاٹ کر رہی ہیں -