نابالغ لڑکیوں کی شادی: مسلم پرسنل لا بورڈ سے جواب طلب

RushdaInfotech May 27th 2023 urdu-news-paper
نابالغ لڑکیوں کی شادی: مسلم پرسنل لا بورڈ سے جواب طلب

نینی تال:26 مئی (یو این آئی) اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مسلم قانون کے تحت 18سال سے کم عمر کی لڑکیوں کی شادی کی اجازت کے خلاف دائر ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جمعہ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو چار ہفتوں کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی ہے -اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس آلوک کمار ورما کی ڈبل بنچ میں ہوئی- یوتھ بار اسوسی ایشن آف انڈیا کی جانب سے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ملک میں پرسنل لاء کے نام پر 18سال سے کم عمر کی لڑکیوں کی شادیاں کی جا رہی ہیں -تحقیق سے یہ بات واضح ہے کہ کم عمری میں لڑکیوں کی شادی زیادہ تر ماں اور بچے کی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے - ایسے معاملات میں بچوں کی اموات کی شرح بھی زیادہ دیکھی گئی ہے - درخواست میں مزید کہا گیا کہ 18سال سے کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کو مرکزی حکومت نے قانونی جرم کا درجہ دیا ہے - اس کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) جیسا سخت قانون بنایا گیا ہے -دوسری جانب پرسنل لاء کے نام پر 18سال سے کم عمر لڑکیوں کو شادی کی اجازت دی جارہی ہے اور بیشتر ریاستوں میں عدالتیں بھی انہیں تحفظ فراہم کررہی ہیں - اس سے واضح ہے کہ اس معاملے پر عدالتیں بھی منقسم ہیں -عرضی گزار کی جانب سے کرناٹک کی طرح اس معاملے میں بھی سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ہائی کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور حکم جاری کرنے کی مانگ کی گئی ہے -


Recent Post

Popular Links