4فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق آگے کی کارروائی کرنے کمیٹی تشکیل معاملہ حساس ہے۔ کمیٹی سے مشورہ کئے بغیر انفرادی عرضیاں داخل نہ کرنے کی اپیل

بنگلورو۔28 مارچ (سالارنیوز) حال ہی میں ریاستی بی جے پی حکومت نے2Bکے تحت مسلمانوں کو دیا جانے والا 4 فیصد ریزرویشن ختم کردینے پر گہری تشویش ظاہرکرتے ہوئے آج شام دفتر سالار کے آڈیٹوریم میں مسلم وکلاء، مسلم لجس لیٹرس اورمسلم قائدین کا ایک نمائندہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس ریزرویشن کو بحال کروانے اگلی حکمت عملی اور کارروائی پر غور وفکر کی گئی۔ اس معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے تمام شرکاء نے محسوس کیا کہ معاملہ بہت ہی حساس ہے، اس لئے اگلی کارروائی بھی نہایت ہی احتیاط اور سنجیدگی کے ساتھ کرنی چاہئے۔ سابق مرکزی و زیر و راجیہ سبھا کے سابق ڈپٹی چیرمین ڈاکٹر کے رحمن خان کی صدارت میں منعقدہ اس نمائندہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر سرکاری مسلم ادارے مقررہ وکلاء کے پینل سے مشورہ کئے بغیر اس معاملہ میں عدالت میں کوئی عرضی داخل نہ کریں۔ اس معاملہ میں انفرادی عرضیاں داخل کرنے سے بھی پرہیز کریں۔ اس سلسلہ میں مسلم وکلاء اور مسلم لجس لیٹرس پرمشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یہی کمیٹی اس معاملہ میں آگے کی حکمت عملی تیارکرے گی اور قانونی لڑائی کی بھی نگرانی کرے گی۔ یہ کمیٹی درج ذیل احباب پر مشتمل ہے۔ ٭نصیرا حمد ایم ایل سی۔9845021992٭بی زیڈ ضمیرا حمد خان ایم ایل اے۔9845911111٭ عبدالجبار ایم ایل سی۔9845820869۔ ٭ عبدالریاض خان سینئر اڈوکیٹ۔9448078193۔٭ سید اشتیاق احمد سینئر اڈوکیٹ۔9341262480 ٭رحمت اللہ کوتوال سینئر اڈوکیٹ۔9448312007 ٭ سراج الدین احمد اڈوکیٹ۔7676876411 ٭ سید عشرت اللہ اڈوکیٹ۔9845355792