راہل گاندھی کو اب نئی مصیبت کا سامنا 22اپریل تک سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری!

نئی دہلی:27مارچ(ایجنسی)کانگریس لیڈر راہل گاندھی کیلئے ایک بار پھر بری خبر سامنے آئی ہے۔ انھیں سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، اور اس کیلئے ایک ماہ سے بھی کم وقت کی مہلت دی گئی ہے۔ گزشتہ پانچ روز میں راہل گاندھی کیلئے یہ تیسری بری خبر ہے۔ پہلے انھیں سورت کورٹ کے ذریعہ ہتک عزت کے ایک معاملہ میں دو سال کی سزا سنائی گئی۔ اس کے بعد لوک سبھا کی رکنیت سے انھیں محروم کر دیا گیا، اور اب سرکاری بنگلہ بھی ہاتھوں سے جاتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد لوک سبھا کی ہاؤس کمیٹی نے راہل گاندھی کے نام یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ راہل گاندھی 12 تغلق لین والے سرکاری بنگلے میں رہ رہے ہیں اور اب انھیں یہ ٹھکانہ 22 اپریل تک خالی کرنا ہوگا۔ نوٹس کے مطابق ڈسکوالیفکیشن کے ایک ماہ کے اندر راہل گاندھی کو اپنی سرکاری رہائش خالی کرنا ہے۔بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری ہونے کے بعد کانگریس لیڈروں کا شدید رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ یہ راہل گاندھی کے تئیں بی جے پی کی نفرت کو ظاہر کرتا ہے۔ نوٹس دیے جانے کے بعد 30 دنوں کی مدت کیلئے وہ شخص اسی گھر میں رہنا جاری رکھ سکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، 30 دنوں کی مدت کے بعد کوئی شخص مارکیٹ شرح پر کرایہ کی ادائیگی کر کے اسی گھر میں رہنا جاری رکھ سکتا ہے۔ یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ راہل گاندھی زیڈ پلس سکیورٹی والے درجہ میں آتے ہیں۔