متعدی مرض ٹی بی کوروناسے زیادہ خطرناک،احتیاط کی ضرورت:ڈی سی ملک میں ہرتین منٹ میں ایک تپ دق مریض کی موت ہوتی ہے

RushdaInfotech March 26th 2023 urdu-news-paper
متعدی مرض ٹی بی کوروناسے زیادہ خطرناک،احتیاط کی ضرورت:ڈی سی ملک میں ہرتین منٹ میں ایک تپ دق مریض کی موت ہوتی ہے

میسور:25مارچ (سالارنیوز)تپ دق(ٹی بی) ایک متعدی بیماری ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے اور اس کا علاج چوکسی کے ساتھ کیا جانا چاہئے، یہ بات ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے وی راجندر نے کہی۔ کوٹے انجنییا سوامی مندر کے سامنے ضلع انتظامیہ، ضلع پنچایت، صحت اور خاندانی بہبود افسر کے دفتر، ضلع تپ دق اور خاندانی بہبود تنظیم، تپ دق کنٹرول سنٹر اور مختلف تنظیموں کے اشتراک سے منعقدہ یوم عالمی تپ دق کے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرنے کہاکہ تپ دق کورونا سے زیادہ خطرناک ہے۔ اس لیے اس بیماری میں مبتلا افراد کو بہتر زندگی گزارنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ تپ دق ایک متعدی بیماری ہے اور اگر مناسب علاج نہ کروایا جائے تو اس کے دوسرے لوگوں میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مریضوں سے کہا کہ وہ مناسب علاج کرائیں اور تپ دق سے نجات حاصل کریں۔ اگرچہ ان دنوں تپ دق کے واقعات میں کمی آرہی ہے لیکن ہمیں ہر کسی میں تپ دق کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا نہیں بھولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو صحت مند رکھنے کیلئے ہر ایک کو ہاتھ جوڑنا چاہیے۔ڈی ایچ او ڈاکٹر کے ایچ پرساد نے کہاکہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہیں بیماری کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ اس بیماری سے آگاہ ہونے کے علاوہ اپنے اردگرد کے لوگوں کو بھی اس کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اس کے ذریعے تپ دق کی روک تھام میں تعاون کریں۔انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں ہر 3 منٹ میں ایک ٹی بی مریض کی موت ہو جاتی ہے۔ ہر سال ضلع میں تپ دق کے 4 ہزار کیسوں کی تشخیص ہوتی ہے۔ 2025 تک تپ دق سے پاک بنانے کا ہدف ہے۔ اس کیلئے عوام کا تعاون درکار ہے۔ ڈاکٹر نے کہا کہ لوگ اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ پرساد نے مشورہ دیا کہ آگہی سے اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اگر تپ دق پایا جائے تو ان کا مناسب اورفوری علاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افسروں، آشا اور آنگن واڑی کارکنوں، معاونین، عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں تپ دق کے بارے میں بیداری پیدا کرنی چاہئے، اس بیماری کا خوف پیدا کرنے کی بجائے لوگوں کو اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات سے آگاہ کرنا چاہئے۔


Recent Post

Popular Links