ریاست میں بوڑھی گائیوں کی دیکھ بھال کیلئے پنیاکوٹی اسکیم کا افتتاح 100کروڑ فنڈ مختص۔رواں سال 28ہزار گائیوں کی دیکھ بھال کا نشانہ مقرر

بنگلورو۔23مارچ (سالارنیوز) بڑھتی عمر کی وجہ سے کام کے قابل نہ رہنے والی گائیوں کی دیکھ بھال اور ایسی بے کار گائیوں کو رکھنے گؤشالوں کا انتظام کرنے کی اسکیم کا افتتاح آج وزیراعلیٰ بسواراج بومئی نے کیا۔اس کے بعد وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بوڑھی گائیوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کرنا حکومت اور سماج کی ذمہ داری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ گائے کا استعمال کرنے کے بعد جب وہ بوڑھی ہوجاتی ہیں اور کام کے قابل نہیں رہتیں تو اس کو مذبح خانہ لے جاکر فروخت کردیا جاتا ہے یا اس کو آوارہ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ایسا کرنا کیا گائے کے ساتھ انصاف ہے؟ یہ سوال ہمیں خود اپنے آپ سے کرنا چاہئے۔اسی لئے گائے کے تحفظ کی خاطر ریاست میں انسداد گؤکشی قانون کو نافذ کیا گیا ہے۔ اس قانون کو نافذ کرنے کے بعد گؤشالے میں گائیوں کی دیکھ بھال بچوں کی طرح کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گائے ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ ہوتی ہے۔اس سے کئی خدمات لی جاتی ہیں۔ دودھ نکالا جاتا ہے۔ جب یہی گائے بوڑھی یا ناکارہ ہوجاتی ہے تو خود برسوں اس کو پالنے اور دیکھ بھال کرنے والے اس کی پروا نہیں کرتے۔ اس رواج کو سماج سے ختم کرناچاہئے بلکہ بوڑھی گائیوں کی اچھی دیکھ بھال کرکے ان کی حیات تک ان پر رحم کرنا چاہئے۔ یہی انسانیت کا بھی تقاضہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں بوڑھی گائیوں کا تحفظ تمام شہریوں کو کرناچاہئے۔اس لئے پنیا کوٹی داتو اسکیم کو متعارف کروایاگیاہے۔ ملک بھر میں ریاست کرناٹک میں یہ ایک منفرد اسکیم ہے۔ اس اسکیم کے ذریعہ جانوروں کوغذا، پانی، ادویات وغیرہ فراہم کی جائیں گی۔سرکاری ملازمین بھی پنیا کوٹی اسکیم کے لئے 28کروڑ روپئے فراہم کریں گے۔بشمول 12کروڑ اسی اسکیم کے لئے 40کروڑ روپئے فراہم کئے گئے ہیں۔ دیگر رضاکار انجمنوں نے بھی 100کروڑ روپئے فراہم کئے ہیں۔اس اسکیم کے ذریعہ 28ہزار گائیوں کی پرورش کی جارہی ہے۔اگلے سال اس اسکیم کے دائرہ میں ایک لاکھ گائیوں کو لایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم پنیا کوٹی اسکیم کا تعاون و تائید کرنے والوں کو پنیا ضرور ملے گا۔پنیا کوٹی ویب سائٹ پر جا کر تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں کہ آپ کتنی اور کونسی کونسی گائیوں کو اپنا کر ان کی دیکھ بھال کے لئے فنڈ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ایسا کرنے سے بوڑھی گائیوں کی اچھی دیکھ بھال ہوجائے گی اورانہیں وقت پر چارہ بھی میسر ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ان گؤ ماتاؤں کی مدد کرنا اپنی ماں کی خدمت کرنے کے برابر ہے۔جن گائیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے، ماہانہ ان کا ویڈیو بناکر محکمہ کو روانہ کرنا ہوگا تاکہ اس ویڈیو سے اندازہ لگایا جاسکے کہ فلاں گؤشالے میں مزید کتنی گائیوں کی دیکھ بھال ہوسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جانوروں کی جلدی بیماری پر قابو پانے حکومت نے 49کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔جن لوگوں کی گائے کھوجائے یا اچانک فوت ہوجائے تو انہیں 20ہزار روپئے معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت ریاست کے مختلف مقامات پر 100گؤشالے قائم کرنے کانشانہ مقرر کیا گیا ہے۔اس پروگرام میں ریاستی وزیر مویشی پالن پربھو چوہان، محکمہ مویشی پالن کی سکریٹری سلمیٰ فہیم، کمشنر اشونی، سرکاری ملازمین اسوسی ایشن کے صدر شڈاکشری اور دیگر نے شرکت کی۔