پولیس عمران کے گھر میں داخل، پارٹی کے 20کارکن گرفتار

لاہور:18مارچ (یو این آئی) پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس نے ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر میں گھس کر طاقت کا استعمال کیا اور پارٹی کے 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ مسٹر خان کارروائی کے وقت توشہ خانہ کیس کی سماعت کیلئے اسلام آباد کی ایک عدالت جا رہے تھے۔اہم بات یہ ہے کہ مسٹر خان کو ایک کیس میں وارنٹ کی بنیاد پر عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے مسٹر خان کو گرفتار کرنے کی حالیہ کوشش پولیس اور پارٹی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کا باعث بنی۔ٹی وی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق، پولیس نے مسٹر خان کی زمان پارک رہائش گاہ پر پارٹی کی جانب سے لگائے گئے کارکنوں کے کیمپوں کو ختم کرنے کیلئے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ مسٹر خان کے گھر میں داخل ہونے سے پہلے، پولیس نے کہاکہ دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، آپ سب سے گزارش ہے کہ چلے جائیں۔ جیو نیوز کے مطابق پولیس مین گیٹ کو بلڈوز کرکے گھر میں داخل ہوئی اور پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی کارروائی کے جواب میں مسٹر خان کی رہائش گاہ کے اندر سے براہ راست فائرنگ اور پٹرول بموں کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔ جمعہ کو زمان پارک میں تلاشی کے حوالے سے انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدے کے بعد علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران مولوٹوف کاک ٹیل بنانے میں استعمال ہونے والا مواد بھی برآمد کیا۔دریں اثنا، مسٹر خان نے ٹویٹ کیا کہ پولیس نے اس وقت کارروائی کی جب ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم گھر میں اکیلی تھیں۔مسٹر خان نے ٹویٹ کیاکہ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ 'لندن پلان' کا حصہ ہے، جہاں مفرور نواز شریف ایک ملاقات پر رضامندی کے بدلے اقتدار کیلئے پرعزم تھے۔,بعض اطلاعات کے مطابق پولیس کی کارروائی کے وقت سابق وزیراعظم اسلام آباد جارہے تھے۔ انہوں نے ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ راستے میں سڑک حادثے کی وجہ سے انہیں عدالت پہنچنے میں دیر ہوئی۔