پی ایم مودی کے بیان کو کانگریس صدر کا بیان بتایا چینل نے پھیلائی فرضی خبر، انتباہ کے بعد مانگی معافی

نئی دہلی:16مارچ(ایجنسی) جمہوریت کے چوتھے ستون میڈیا کی تنزلی کی تازہ مثال اس وقت دیکھنے میں آئی جب ہندی نیوز چینل انڈیا ٹی وی نے ایک فرضی خبر چلا کر وزیر اعظم کے بیان کو کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے منسوب کر دیا۔ تاہم پارٹی کی جانب سے اعتراض کرنے اور انتباہ دینے کے بعد چینل نے معذرت کر لی۔خیال رہے کہ انڈیا ٹی وی نے ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس کا پوسٹر سوشیل میڈیا پر وائرل ہو رہا تھا۔ اس پوسٹر میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی ایک تصویر کے ساتھ اس بیان کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ہندوستان میں پیدا ہونا بہت بڑا گناہ ہے۔ پوسٹر کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ یہ بیان کھرگے نے دیا ہے، جبکہ یہ غلط ہے، کیونکہ ملکارجن کھرگے نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔آئی این سی ٹی وی کو فیکٹ چیک(حقائق کی جانچ)کے دوران معلوم چلا کہ یہ خبر فرضی ہے اور چینل نے ٹوئٹ میں جس بیان کو ملکارجن کھرگے کا قرار دیا تھا وہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ہے۔ آئی این سی ٹی وی نے ٹوئٹ کے ساتھ پی ایم مودی کے بیان کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جس میں وزیر اعظم مودی یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ معلوم نہیں کہ پچھلے جنم میں کونسے گناہ کئے تھے کہ ہم ہندوستان میں پیدا ہوئے۔کانگریس نے بتایا کہ انڈیا ٹی وی کی تخلیقی اور سوشیل میڈیا ٹیم کے خلاف کانگریس صدر کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے فرضی خبریں پھیلانے کیلئے شکایت درج کی جا رہی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ انڈیا ٹی وی یا تو معافی مانگے اور اسے ڈیلیٹ کرے یا پھر قانونی کارروائی کیلئے تیار رہے۔ جس کے بعد انڈیا ٹی وی نے اپنا پرانا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا اور اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے معافی نامہ ٹوئٹ کیا۔ چینل کی طرف سے لکھا گیا کہ تصحیح: ملکارجن کھرگے کے بارے میں ایک غلط ٹوئٹ کیا گیا تھا جو ملکارجن کھرگے کا بیان نہیں تھا، جس پر ہمیں افسوس ہے۔