2400سے زائد ہلاک ٭مزید 6/ممالک کی زمین بھی کانپ اٹھی٭10/ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ٭ہزاروں زخمی ٭ہزاروں عمارتیں زمیں بوس٭ہزاروں افراد اب بھی ملبے میں دبے ہوئے ہیں ٭ریسکیوآپریشن جاری

RushdaInfotech February 7th 2023 urdu-news-paper
2400سے زائد ہلاک ٭مزید 6/ممالک کی زمین بھی کانپ اٹھی٭10/ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ٭ہزاروں زخمی ٭ہزاروں عمارتیں زمیں بوس٭ہزاروں افراد اب بھی ملبے میں دبے ہوئے ہیں ٭ریسکیوآپریشن جاری

استنبول /دبئی:6فروری (ایجنسی)ترکیہ،شام اور5/ممالک میں پیر کے روزمحض 12گھنٹوں کے دوران سلسلہ وار3خوفناک زلزلوں نے پوری دنیاکو ہلاکررکھ دیا۔ترکی اور شام میں 7.8شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔ زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جب کہ 2400 سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے،ہزاروں کے زخمی اور ہزاروں کے ملبے میں دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔اندازہ لگایا جارہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد 10ہزار سے متجاوز ہوسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آج سے 24/سال پہلے یعنی 1999میں زبردست زلزلے میں 17/ہزارسے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان دنوں ترکی میں ایک طرف منجمدکرنے والی زبردست سردی اوردوسری طرف بے گھرلوگوں کی بے بسی سے قیامت صغریٰ کا ماحول لگتاہے۔چاروں طرف چیخ و پکاراور آہ و بکاکی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔زندہ بچ جانے والے لوگ اپنوں کی تلاش میں ادھرادھربھٹک رہے ہیں۔ریسکیوآپریشن شروع ہے۔ہندوستان سمیت پوری دنیا سے امدادکیلئے ہاتھ بڑھائے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ترکی کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک میں زلزلے سے اب تک 1100سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 5300سے زیادہ زخمی ہیں جبکہ شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک زلزلے سے 783 / افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین اور زخمیوں کی تعداد میں ہرمنٹ اضافہ ہی ہوتاجارہاہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے جنوبی اور شام کے شمالی علاقوں میں پیر کی علی الصباح اس وقت زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جب بیشتر افراد سو رہے تھے۔زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس ہوتے رہے جس کے نتیجے میں سرحد کی دونوں اطراف کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں اور لوگ شدید سردی میں گھروں سے باہر آگئے۔ترکیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کم از کم 20 آفٹر شاکس محسوس کیے جا چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ چھ اعشاریہ چھ شدت کا تھا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنس کا بتانا ہے کہ زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر قہرمان مرعش تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں عمارتیں لرز کر رہ گئیں جب کہ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ زلزلے کے جھٹکے شام اور ترکیہ سمیت لبنان, قبرص, یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کیے گئے۔ترکیہ کے ریڈ کراس کے مطابق انہیں بڑے پیمانے پر عمارتوں کے انہدام کی اطلاعات ہیں۔مقامی ٹی وی چینل ٹی آر ٹی نے متاثرہ مقامات کی فوٹیجز جاری کی ہیں جن میں لوگوں کو متاثرہ مقامات پر جمع ہو کر ملبے سے لوگوں کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ مقامات پر پہنچ چکی ہیں اور امید ہے کہ اس آفت سے کم سے کم نقصان کے ساتھ فوری طور پر نمٹا جائے گا۔ترکیہ کے وزیرِ داخلہ سلیمان سوئلو کے مطابق زلزلے کے بعد سے اب تک چھ آفٹرشاکس آ چکے ہیں۔ہماری اولین ترجیح ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکال کر اسپتال منتقل کرنا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ عمارتوں سے دور رہیں۔شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق حلب شہر میں متعدد عمارتیں گر گئی ہیں جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے۔شام کے دارالحکومت دمشق کے مکین سمیر نے رائٹرز کو بتایا کہ جس وقت زلزلہ آیا وہ سو رہے تھے، اچانک گھر کی دیوار پر لگی تصاویر زمین پر گر گئیں جس سے ان کی آنکھ کھل گئی۔عینی شاہدین کے مطابق شام کے شہر دمشق، لبنان کے شہر بیروت اور طرابلس میں زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر عمارتوں سے دور کھلے مقامات کی جانب پہنچ گئے۔


Recent Post

Popular Links