ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد پوری دنیا میں ہلچل، لیکن وزیر اعظم مودی خاموش

نئی دہلی:4فروری(ایجنسی) ہنڈن برگ رپورٹ کے بھنور میں پھنسے صنعتکار گوتم اڈانی اور اڈانی گروپ نے چند دنوں میں عرش سے فرش تک کا سفر طے کیا ہے۔ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اڈانی گروپ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ ایک طرف جہاں اڈانی دنیا کے 20 / امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہو گئے ہیں، وہیں دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں اڈانی گروپ کے حصص دن بہ دن گر رہے ہیں۔ اڈانی چاروں طرف سے گھرے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی اپوزیشن اڈانی اور پی ایم مودی پر سوال کے بعد سوال اٹھا رہی ہے۔ وہ پوچھ رہے ہیں کہ پی ایم مودی اپنے دوست اڈانی کی تباہی پر خاموش کیوں ہیں؟ نیز، مودی حکومت پارلیمنٹ میں اس مسئلہ پر بحث سے کیوں بھاگ رہی ہے؟اس سب کے درمیان کانگریس پارٹی نے ٹوئٹ کرکے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے ایک سوال پوچھا ہے۔ کانگریس نے ٹوئٹ کیاکہ پی ایم مودی کے 'بہترین دوست' کے ساتھ اب تک کیا کیا ہوا؟ اس رپورٹ کے بعد گروپ کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ ایل آئی سی اور سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈوب گیا۔ اس کے علاوہ ڈا جونز نے اڈانی گروپ کو باہر کر دیا اور ایس اینڈ پی کی درجہ بندی منفی درج کی گئی ہے۔