ٹیپو سلطان شہیدؒ کی مسخ شدہ تاریخ نا قابل قبول۔ایم ایس سیتو واقعات کو تبدیل کرتے ہو ئے طلبا کے اندر غلط جانکاری فراہم کرنے کی سازش
بنگلورو 29جنوری(سالار نیوز)ڈرامہ و فلمی ہدایت کار ایم ایس سیتو نے کہا کہ ٹیپو سلطان شہیدؒ کے دورِ اقتدار میں رونما چند واقعات کو مسخ کر کے نصاب میں شامل کرکے طلبا کے اندر غلط جانکاریاں فراہم کرنے کی سازش رچی جارہی ہے،جس کی مخالفت ضروری ہے۔کرناٹک چترا کلا پریشد کے احاطے میں بی کلچرل بنگلور کی جانب سے سپنا بک ہاؤز کے پبلشر،ڈرامہ نگار ڈاکٹر ڈی ایس چو گلے کے ڈرامے”وکھاری دھوسا“ کو قوم کے نام منسوب کر تے ہو ئے سیتو نے اس خیال کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے دل ودماغ میں یہ خیال ہے کہ ڈرامہ میں سیاست کو شامل کرنا ہے یا نہیں۔حال ہی میں میسور کے رنگا ئنا میں چندر شیکھر کمبار کا ایک ڈرامہ پیش کیا گیا جس میں سدارامیا کی توہین کی گئی۔اسی طر ح گریش کر ناڈ کے لکھے ٹیپو کے خواب ڈرامہ کو اڈنڈا کار ی اپا نے مسخ کر کے ٹیپو نجا کنسو گلو کے طور پر پیش کیا جس میں کئی تبدیلیاں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ تاریخ کو کبھی بدلا نہیں جا سکتا،اسی طرح تاریخ کے سچ کو جاننے کے لئے ڈراموں کو استعمال کیا جائے۔ انہوں نے بتا یا کہ ٹیپو سلطان شہیدنے مراٹھوں کے حملہ سے شرینگری مٹھ کو بچا یا،شری رنگ پٹن میں شری رنگنا تھ مندر ابھی برقرار ہے۔لیکن اس کے مقابل موجود ٹیپو سلطانؒکے محل کو تباہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کو کبھی چھپایا نہیں جا سکتا کہ ٹیپو سلطان شہیدؒ شری رنگ پٹن میں اپنے انتظامیہ کے تعلق سے کو ئی بھی کام شروع کرنے سے قبل شری رنگناتھ مندر کا دورہ کر تے۔ایم ایس سیتو نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے جامع مسجد شری رنگ پٹن کو مندر قرار دیا جا رہا ہے جو بالکل بے بنیاد ہے۔ اس موقع پر سینیئر تھیٹر آرٹسٹ سرینواس جت کپنا، ڈاکٹر بیلور رگھو نندن،ڈاکٹر وجیما حاضر رہے۔