”سدارامیا چکبالاپور میں سدھاکر کے مقابلہ میں الیکشن لڑیں“
چکبالاپور:28جنوری(نامہ نگار)چکبالاپور اسمبلی حلقہ میں اگر سدرامیا ہی کانگریس پارٹی کے امیدوار بن جائیں تو یہاں استاد و شاگرد کے درمیان کڑا مقابلہ ہوسکتا ہے، سدرامیا ہر بار الیکشن کے موقع پر حلقہ کی تلاش کرتے پھرتے ہیں۔ ان کوچاہیے کہ وہ خود چکبالاپور حلقہ میں اپنی قسمت آزمائیں۔ ریاستی کھادی بورڈ کے چیرمین کے وی ناگراج نے یہاں کے پریس کلب میں طلب کی گئی پریس کانفرنس میں یہ باتیں کہیں۔آج بی جے پی کے لیڈروں نے وزیر ڈاکٹر سدھاکر کی حمایت میں کہا کہ کانگریس پارٹی کے لیڈرس جو باتیں سدھاکر کے خلاف کررہے ہیں وہ سبھی بے بنیاد ہیں. اس لئے کہ سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا اپنے دور میں تیرہ بار اس حلقہ میں آئے اور ہر وقت انہوں نے سدھاکر کی تعریف کی تھی اور کے وی ناگراج نے بتایا کہ سدرامیا، بھی اقتدار کی ہوس کی خاطر ہی جے ڈی یس کو چھوڑ کر کانگریس پارٹی میں شامل ہوئے اور وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کیا تھا کیا وہ صحیح تھا!اب سدھاکر نے بھی اس حلقہ کی ترقی اور غیر اخلاقی طور پر جے ڈی یس کے ساتھ مل کرمخلوط حکومت بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس پارٹی کو چھوڑ دیا تھا۔بی یم ٹی سی کے نائب صدر کے وی نوین کرن نے بتایا کہ میں اس حلقہ کے ووٹر کے طور پر سوال کرتا ہوں کہ کیوں سدھاکر کو ووٹ نہیں دیا جانا چاہئے اس پر بحث ہونا چاہئے۔ یہ شہر و حلقہ چاروں طرف سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ جس سے سارے ملک کی توجہ ہمارے چکبالاپور پر مرکوز دکھائی دے رہی ہے۔اس موقع پر اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیرمین کرشنا مورتی، اے پی یم سی کے سابق صدر کرشنا مورتی، کونسلر گجنیندرا، منڈیکل فیاض کے علاوہ دیگر موجود رہے۔