مولاناظفر الحق کے انتقال پر تعزیتی نشست
ماستی:22جنوری (راست) بروز جمعہ بعد نماز عصر مسجد عائشہ ماستی میں جمعیت ابنائے قدیم عمر آباد شاخ رحیم آباد کی مولانا ظفر الحق شاکرنائطی عمریؒ کے 26جنوری کو ہوئے انتقال پر ایک تعزیتی میٹنگ منعقد کی گئی، صدارت روشن خان (سکریٹری، عائشہ اسلامی ٹرسٹ ماستی) نے کی۔ استقبالیہ کلمات صلاح الدین سلفی،استاذجامعہ دارالتوحید رحیم آباد،نے پیش کئے۔ حافظ اسداللہ عمریؒ نے پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا۔ سید عمران متعلم جامعہ دارالتوحید رحیم آباد نے ایک تعزیتی نظم پیش کی۔ مولانا عبدالرحمن خان عمری صدر جمعیت ابنائے قدیم عمر آبادشاخ رحیم آباد نے مولانا مرحوم کی شخصیت پر روشنی ڈالی اور آپ کی خدمات کو یاد کیا جو بحیثیت استاذ جامعہ دارالسلام عمرآباد میں آپ نے انجام دیں۔ آپ کی پیدائش 1943ء کو ہوئی اور جس وقت سے آپ کی شخصیت بحیثیت استاد عمرآباد میں نمایاں ہوئی وہ مرتے دم تک جامعہ دارالسلام عمر آباد کیلئے ایک انوکھا نمونہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ آپ عمیدالکلیہ جامعہ دارالسلام عمرآباد کی حیثیت سے نیز نائب ناظم کی حیثیت سے بھی جامعہ کیلئے خدمات پیش کرچکے ہیں۔ آپ ایک ایسی ہستی تھے جنہوں نے ایک عرصہ دراز تک علم وادب کی آبیاری کی۔ آپ ادبیات کے انمول نکات اور اپنے ذوق رفیع سے جامعہ کے کیمپس اور طالب علموں کے ماہر استاذ تھے۔ آج کی اس میٹنگ میں بذریعہ آن لائن اعظم گڈھ سے آپ کے رفیق مولانا عبدالکبیر مدنی مبارکپوری نے آپ کی وفات پر انتہائی رنج وغم کا اظہار کیا اور اپنے تاثرات ان الفاظ سے کیا کہ ”مولانا ظفر الحق شاکرنائطی عمری ؒ کی وفات سے شدید دھچکا لگا، لیکن ان شدائد کا صبر ورضاکے ساتھ تحمل کرنا بھی مومن کا شیوہ ہوا کرتا ہے۔ اللہ ہم لوگوں کی دست گیری فرمائے اور مرحوم کی لغزشوں کو معاف کرکے اپنی وسیع رحمت سے سرفراز کرے“ آمین۔ واضح رہے کہ جمعیت ابنائے قدیم کی اس میٹنگ میں جمعیت کے صدر کے علاوہ مہمان خصوصی محمد نوراللہ،محمد انور پیر، نائب صدر سید اسماعیل عمری، سکریٹری محمد شعیب خان، خازن ناصر بیگ اور دیگر جمعیت کے ابناء شریک رہے۔ سید حبیب ماستی نے ختم مجلس کی دعا پڑھائی اور مجلس اختتام پذیر ہوئی۔