بی جے پی کی طرف سے انتخابات میں ووٹ خریدنے کی منظم سازش ہرووٹ 6ہزار روپے میں خریدنے جارکی ہولی کے بیان کے خلاف کانگریس کی پولیس میں شکایت

بنگلورو۔25/جنوری(سالار نیوز)اگلے اسمبلی انتخابات میں ریاست کی حکمران بی جے پی کی طرف سے کھلے عام ووٹ خرید کر اقتدار پر لوٹنے کے اعلان پر کانگریس نے پولیس سے رجوع کیا ہے اور اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف شہر کے ہائی گراؤنڈ پولیس تھانے میں شکایت درج کروائی ہے۔ سابق ریاستی وزیر اور بی جے پی لیڈر رمیش جارکی ہولی کے اس بیان پر کہ بی جے پی ہر ووٹ چھ ہزار روپے میں خریدے گی اور سامنے والا امیدوار جتنی رقم انتخابی مہم پر خرچ کرے گا بی جے پی کا امیدوار اس سے دس کروڑرو پے زیادہ خرچ کرے گا، کانگریس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جمہوریت کا اغوا کرنے کا سازش کا صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ چہارشنبہ کے روز کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار، سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا، سابق ایم پی وی ایس اگرپا اور دیگر لیڈروں نے شہر کے ہائی گراؤنڈ پولیس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کروائی۔ رمیش جارکی ہولی کی طرف سے ہر ووٹ 6000روپے میں خریدنے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے ریاست کے 5کروڑو وٹ خریدنے کے لئے انتخابات کے دوران 30ہزار کروڑروپے خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ جارکی ہولی نے اس طرح کا بیان دینے کی جرأت وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور ریاستی بی جے پی صدر نلین کمار کٹیل کی ہمت پر ہی کی ہے۔ شکایت درج کروانے کے بعد ڈی کے شیو کمار نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ جمہوری نظام میں بی جے پی کیا کرنے جا رہی ہے ہرایک کی اس پر نظر ہے۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ اگلے انتخابات میں بی جے پی کامیاب نہیں ہو سکتی ہے بی جے پی کی طرف سے عوام کے ووٹ خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حالیہ دنو ں میں بی جے پی کے تین چار اراکین اسمبلی کے بیانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ 40فیصد کمیشن کے ذریعے بی جے پی نے ہزار وں کروڑ وپے کی رقم جمع کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ سامنے والے امیدوار کے مقابل 10کروڑروپے زیادہ خرچ کرنے بی جے پی لیڈر رمیش جارکی ہولی کا بیان اس بات کا مظہر ہے کہ انتخابات جیت کر اقتدار پر قبضہ بنائے رکھنے کے لئے بی جے پی کس حد تک گر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمیش جارکی ہولی کے اس بیان پرمشتمل ویڈیو ثبوت بھی پولیس حکام کو دئیے گئے ہیں اور ان سے کہا گیا ہے کہ اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے