مو دی نے انتخابات کے قریب ریاست میں سر گرمی شروع کی ہے کونسل کے اپوزیشن لیڈر ہری پرساد کا بی جے پی پر حملہ،ریاست کو گجرات ماڈل بنانے نہیں دیا جائے گا

بنگلورو۔20جنوری(سالار نیوز)کانگریس کے سینئر لیڈر و ریاستی قانون ساز کونسل کے اپوزیشن پارٹی لیڈر بی کے ہری پرساد نے کہا کہ اسمبلی انتخابات قریب آنے کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست میں سیاسی ٹور کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کتنی بھی مرتبہ ریاست کا دورہ کر لیں، لیکن ریاست میں دوبارہ بی جے پی اقتدار پر نہیں آئے گی۔ پریس کلب آف بنگلور کے زیر اہتمام”پریس سے ملئے“ پروگرام میں شرکت کرتے ہو ئے سینئر کانگریس قائد ہری پرساد نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنا یا اور کہاکہ ریاست میں جب سیلاب زدہ صورتحال کا سامنا ہوا اور عوام کافی پریشان تھے تب وزیر اعظم نے ریاست کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کووِڈ کے دوران بھی دورہ نہیں کیا گیا، لیکن اب انتخابات کے قریب پولیٹیکل ٹورز کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر تین ہفتوں میں ایک مرتبہ فرقہ وارانہ فسادات رونما ہو رہے ہیں،کرناٹک میں قومی تعلیمی پالیسی کی وجہ سے تعلیمی معیار پست ہو رہا ہے۔ہری پرساد نے کہا کہ کانگریس کتاب اور قلم کی بات کر تی ہے تو سادھوی پر گیہ ٹھاکر چاقو اور تلوار کی باتیں کرتی ہیں۔وزیر داخلہ امیت شاہ کے ایم ایف کو امول میں ضم کرنے کی بات کر تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تانڈا کو کندایہ گرام میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں نجی مسودہ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور سابق وزیر کا گوڈ تمپا کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو وہ بے حد قریب سے جانتے ہیں اور ان کی مکمل زندگی پیش کرنے کی طاقت ہے،لیکن بی جے پی میں وہ طاقت نہیں ہے۔ ہری پرساد نے بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار کٹیل کی جانب سے ترقیاتی کاموں کی بجائے لو جہاد پر توجہ دینے کے بیان پر کہا کہ بی جے پی کے پاس ترقی کا کو ئی ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کو گجرات کا ماڈل بننے نہیں دیا جائے گا، بلکہ گجرات اور اتر پردیش میں کرناٹک کا ماڈل بنا یا جائے گا۔ ہری پرساد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ خواتین کا بہت احترام کر تے ہیں لیکن ان کے بیان کوتوڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے،اگر ان کے بیان سے جنسی کارکنوں کو ٹھیس پہنچی ہے تو معافی طلب کر لی ہے۔انہوں نے بتا یا کہ فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت بی پی ایل کارڈ ہولڈرس کے لئے جو 10کلو چاول تقسیم کیا جا رہا تھا، اس اسکیم کو بی جے پی نے منسوخ کر دیا ہے، اس کے علاوہ غریبوں کے لئے جاری اندرا کینٹین بند ہو تے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت پوری طرح عوام مخالف ہے۔انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں،رسوئی گیس سلنڈرس کی قیمتوں میں اضافہ نے عام آدمی پر بوجھ ڈال رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمر توڑ مہنگائی پر قابو پانے میں بی جے پی حکومت پوری طرح نا کام رہی ہے۔ ہری پرساد نے کہا کہ ریاست میں نظم و ضبط پوری طرح نا کام ہو چکا ہے، اراکین اسمبلی کی خریدی کے لئے خرچ کی گئی رقم حاصل کرنے کے مقصد سے 40فیصد کمیشن زوروں پر ہے۔انہوں نے کہا کہ”مہاتما گاندھی راشٹریا ادویگ یوجنا“ ختم کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری بڑھنے لگی ہے،کئی کارخانوں اور کمپنیوں کو نجی سرمایہ کاروں کی جھولی میں ڈال دیئے گئے ہیں،جس سے نوجوان بے روز گار ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 200یونٹ مفت بجلی اورگھر کی ہر ایک خاتون کو2ہزار روپئے جاری کرنے کے کانگریس کے اعلان سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ہری پرساد نے کہا کہ آنے والے انتخابات سچائی، امن اور گوڈسے کے جھوٹ کے درمیان ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی مذہب کے نام پر اقتدار حاصل کرنے کی کو شش کر رہی ہے،لیکن اس مرتبہ عوام بی جے پی کو صحیح سبق سکھائیں گے۔اس موقع پر پریس کلب آف بنگلور کے صدر شری دھر،جنرل سکریٹری ملپا،چندر شیکھر ودیگر عہدیداران حاضر رہے۔