بی جے پی کے متعدد اراکین اسمبلی کانگریس میں شامل ہونے کیلئے بے قرار 200یونٹ بجلی کیسے مفت دی جا سکتی ہے،اس کا جواب وزیر اعلیٰ کودوں گا: ڈی کے شیو کمار کا چیلنج

بنگلورو۔19جنوری(سالار نیوز) بی جے پی کے متعدد اراکین اسمبلی نے کانگریس میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ا ن تمام سے کہا گیا ہے کہ وہ کچھ وقت تک انتظار کریں۔ یہ بات جمعرات کے روز کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صد رڈی کے شیو کمار نے کہی۔ ہاویری میں پرجا دھونی بس یاترا کے دوران منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس 140سیٹوں پر کامیاب ہو کر ریاست کے اقتدار پر قابض ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اگر ریاست میں دوبارہ برسراقتدار آتی ہے تو عوام کو اقتدار ملے گا۔ پارٹی کی حکومت عوام کے دکھ درد کو سمجھ کر ان کو آسانی فراہم کرنے کے لئے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چکوڈی، بیلگاوی، باگل کوٹ،ہوسپیٹ، کوپل اور گدگ کا دورہ کرنے کے بعدو ہ ہاویری پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں کانگریس کو عوا م کا زبردست رد عمل مل رہا ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت سے عوام بدظن ہو چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ریاست میں کانگریس اقتدار پر آئے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی کی حمایت کیوں کی جائے، اس لئے کہ وزراء اور اراکین اسمبلی 40فیصد کمیشن کھائیں۔عوام کا جینا دوبھر کردیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کرناٹک کے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی آمدنی کو دوگنا کر دیا جائے گا، کیا واقعی آمدنی دوگنی ہو گئی؟۔ اگر نہیں ہوئی تو پھر اس بار بی جے پی کا ساتھ کیوں دیں۔کانگریس نے گرہا جیوتی پروگرام کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ریاست میں اگروہ اقتدار پر آتی ہے تو ہر گھر کو 200یونٹ بجلی مفت دے گی۔ موجودہ شرحوں کے مطابق ہر گھر میں 200یونٹ بجلی کی قیمت 1500روپے کے آس پاس ہے۔ اس کے لئے عوام کو کوئی بل ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بومئی اور وزیر توانائی سنیل کمار نے سوال کیا ہے کہ مفت دینے کیلئے بجلی کہاں سے لائیں گے۔ شیو کمار نے کہا کہ اس بارے میں وہ ان دونوں سے عوامی بحث کے لئے تیار ہیں، اس میں بتائیں گے کہ بجلی کہاں سے لائی جائے گی۔شیو کمار نے کہا کہ بومئی بار بار کانگریس سے دم اور طاقت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ میدان میں اتریں تب دکھائیں گے کہ مجھے، سدارامیا اور دیگر کانگریس لیڈروں میں کتنا دم ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران عوام کی فلاح کے لئے کوئی کام نہ کرنے والی بی جے پی حکومت اب عوام سے کس منہ سے ووٹ مانگ رہی ہے۔