آئی ایم اے کیس میں روشن بیگ کو بڑ ی راحت عدالت نے 20کروڑ کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم منسوخ کر دیا

بنگلورو۔18/جنوری(سالار نیوز)سابق ریاستی وزیر آر روشن بیگ کو آئی ایم اے کیس کے سلسلہ میں اس وقت بڑی راحت ملی جب شہر کی سٹی سیول عدالت نے ان کی 20کروڑ روپیوں کی املاک ضبط کرنے کے لئے دائر کی گئی عرضی کو مسترد کر دیا۔ آئی ایم اے کیس سے جڑی کامپی ٹنٹ اتھارٹی نے عدالت کے سامنے یہ عرضی دائر کی تھی کہ روشن بیگ کی جائیداد کو ضبط کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ انہوں نے آئی ایم اے کی کافی تشہیر کی ہے اور اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے آئی ایم اے میں اپنا پیسہ لگایا اور دھوکہ کھا گئے۔۔شہر کے سٹی سیول کورٹ کے 91ویں سیشن جج سری دھر گوپال کرشنا بھٹ نے جو کہ کے پی آئی ڈی قانون کے تحت قائم خصوصی عدالت کے بھی جج ہیں اس ضمن میں اتھارٹی کی طرف سے دائر کی گئی عرضی کو مسترد کر دیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم اے کی طرف سے جو سالانہ ریٹرنس فائل کروائے گئے ہیں ان میں کہیں بھی روشن بیگ کو ا س کمپنی کا مشتہر نہیں کہاگیا ہے اس کے علاہ روشن بیگ اس کمپنی کے ڈائرکٹر وں میں سے ہیں اور نہ ہی اس کے امورپر ان کا کوئی کنٹرول رہا۔ اور نہ ہی آئی ایم اے گروپ کا کام کاج روشن بیگ کے مشوروں یا ان کی ہدایت کے مطابق جاری تھا۔ اس لئے عدالت اس استدلال کو منظور نہیں کرتی کہ روشن بیگ اس کمپنی کے لئے مشتہر رہے۔عدالت نے تبصرہ کیا کہ اس میں شبہ نہیں کہ آئی ایم اے کے کاروبار میں روشن بیگ کا کوئی رول ہو سکتا ہے۔ اس ادارے کی تجارت سے روشن بیگ کا تعلق رہا ہے۔ شیواجی نگر کے اسکول کی ترقی کے لئے روشن بیگ نے جو مکتوب دیا ہو سکتا ہے کہ اس کی وجہ سے آئی ایم اے پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہو۔ لیکن صرف اس بنیاد پر روشن بیگ کو آئی ایم اے کا مشتہر قرار نہیں دیا جا سکتا۔اس مرحلہ میں عدالت نے روشن بیگ کی املاک ضبط کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے عبوری حکم کو بھی مسترد کر دیا۔