الامین انسٹی ٹیو ٹ آف مینجمنٹ کے زیر اہمتام ڈجیٹل ٹیکنالوجی پر کارگاہ

بنگلورو۔18/جنوری(سالار نیوز)گزشتہ چند برسوں کے دوران معاشرے پر ٹکنالوجی کا غلبہ زیادہ سے زیادہ ہوتا جا رہا ہے اس کے نتیجے میں لوگ بھی ڈجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے کے لئے آمادہ نظر آ رہے ہیں۔ عوامی رجحانات میں اس تبدیلی کے لئے کافی حد تک کورونا کی وباء کی دخل رہا ہے۔ معاشرے میں ڈجیٹل تبدیلی آ رہی ہے ضروری ہے کہ اس کے ساتھ ہی لوگوں کو اس کے استعمال سے آگاہ کروایا جائے۔اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے پر ایک کارگاہ کا چہارشنبہ کے روز الامین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ میں اہتمام کیا گیا۔ قرأت سے اس کا آغازہوا۔ ڈاکٹر بی آر انورادھا،پرنسپل الامین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ نے خیرمقدمی تقریر کی۔عمرا سماعیل خان،چیرمین، الامین ایجوکیشنل سوسائٹی نے پروگرام کی صدارت کی جبکہ متعدد کارپورٹ اداروں سے وابستہ شخصیت ڈاکٹرستیش کمار ایس جو گزشتہ دو دہائیوں سے علم الاعداد اور ڈاٹا سائنس کے میدان میں کام کر چکے ہیں وہ چیف ریسورس پرسن رہے۔اس موقع پر عمر اسماعیل خان نے 1966سے الامین کے اداروں کو آگے لے جانے کے لئے ان کے والد ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی جدوجہد کا تذکرہ کیا او ر کہا کہ کس جذبے کے ساتھ ڈاکٹر صاحب اور ان کے ساتھیوں نے مسلمانوں کو تعلیمی میدان میں آگے لے جانے کے لئے کام کیا۔معمولی فیس کے عوض الامین کی کوشش یہی ہے کہ اس کے تحت چلنے والے اداروں کے بچوں کو بہترین انفرسٹرکچر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ڈاکٹر صاحب مرحوم کا ویژن تھا کے الامین کے ادارے ملک کے کسی بھی ٹاپ کے ادارے سے کم نہ ہوں۔ ڈاکٹر ستیش کمار نے موضوع سے جڑے مختلف پہلووؤں پر روشنی ڈالی کارگاہ میں بنگلور کے اطراف و اکناف کے مختلف کالجوں سے شریک ہونے والے تمام 40فیکلٹی ممبران کو اسناد سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر عبدالرضوان شریف وائس پرنسپل کے شکریہ پر پروگرام ختم ہوا۔