علم نعمت ہے، عمل نہیں توزحمت، خلوص نہیں تو آمائش مدرسہ مریم بنت عمران کی انجمن کے سالانہ اجلاس سے شیخ طارق سوداگرمدنی کا خطاب
بنگلورو۔16جنوری (سالارنیوز) اخلاص تمام اعمال کی بنیاد ہے،جہاں اخلاص ہو وہاں چھوٹا سا عمل بھی اللہ کے نزدیک بہت بڑا مقام رکھتا ہے۔ جہاں اخلاص نہ ہو وہاں بڑی قربانیاں بھی کوئی وزن نہیں رکھتیں۔ طلب علم کا میدان دنیا کا سب سے افضل عمل ہے۔ قرآن مجید واحادیث نبویؐ ودیگر علوم جو قرآن ہی کو سمجھنے کا ذریعہ ہیں وہ تمام علوم ”خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ“ میں داخل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار دارالصدف ٹرسٹ پلنا گارڈن کے تحت چلنے والا مدرسہ مریم بنت عمران کی سالانہ انجمن کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے شیخ حافظ طارق سوداگر مدنی پروفیسر کلیۃ الحدیث بنگلور نے کیا۔انہو ں نے طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ علم جہاں اللہ کی جانب سے ایک نعمت ہے وہیں آزمائش بھی ہے۔ علم کو عمل میں ڈھالنا ہی اصل مقصد ہے۔ حاصل کردہ علم میں جو فوری عمل میں لانے والی چیز ہوتی ہے،اس میں پیچھے نہ ہٹیں،ہمارے علم کی ز کوٰۃ عمل ہے۔غلطیاں ہم سے ہوتی ہی ہیں، اس کا محاسبہ ضروری ہے۔ یہ غلطیاں اتنی بھیانک نہ ہوں کہ ہم علم وعمل سے دور ہوجائیں۔ ہمیشہ اعمال کا محاسبہ کرتے ہوئے توبہ واستغفار کیا کریں۔ سب سے بڑی وصیت ونصیحت جو تمام انبیاء کی اور جس کا خاص حکم امت کو بھی دیا گیا وہ یہ ہے کہ آپ اپنے دلوں میں تقویٰ پیدا کریں۔ خلوت اور جلوت میں رب کی خشیت کا نام تقویٰ ہے۔ قبل ازیں مقرر خصوصی ڈاکٹر امان اللہ مدنی مترجم ومدرس مسجد نبوی نے کہا کہ بچہ کا پہلا مدرسہ ماں ہوتی ہے۔ اس ماں کو ہر قسم کی تعلیم وتربیت سے آراستہ کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔ باپ بچوں کی تعلیم وتربیت میں حصہ نہیں لے سکتا، اس لئے ہم تمام کی ذمہ داری ہے کہ ہم اچھی ماں بنانے کے لئے اچھے اور معیاری تعلیمی ادارے قائم کریں۔ شریعت میں عورتوں کیلئے ہر قسم کے حقوق عطا کئے ہیں۔ قبل ازیں اجلاس کا آغاز طالبہ سمیرہ مریم کی قرأت سے ہوا،زینت نے نظم پڑھی۔ام ہانی حنیفہ خانم، مسکان قریشی، فاطمۃ الزہرا، عربیہ مریم، عالیہ، عرفات نے اردو میں مریم الآسیہ اور عروہ آفاق نے عربی میں، عالیہ بی اور عروہ نے انگریزی اور رجب فاطمہ نے کنڑا زبان میں تقاریر کیں۔تمام طالبات کو صدر و مقرر خصوصی کے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا۔ مدرسہ کے بانی وپرنسپل شیخ ابوعباد عمران مدنی نے مدرسہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مدرسہ میں ہونے والی سرگرمیوں کی وضاحت کی۔ انجمن کی نظامت حفصہ سمن اور مریم الآسیہ نے کی۔ مدرسہ کے سلسلے میں تاثرات طالبہ الماس جبین نے پیش کئے۔ ہدیہئ تشکر طالبہ عالیہ بنت نواز خان نے پیش کیا۔ اجلاس میں بطور حکم صاحبان شیخ فیصل متین محمدی،شیخ عبدالماجد محمدی رہے۔ ادارے کے سرپرست محبوب خان، شیخ افروز خان جامعی، امجدخان صادق بھائی،ادارے کے اساتذہ ومعلمات، طالبات اور سرپرست خواتین ودیگر احباب شریک رہے۔