15سالہ مسلم لڑکی کو اپنی مرضی سے شوہر چننے کا حق ہے یا نہیں؟ عرضی پر سماعت کیلئے سپریم کورٹ راضی

RushdaInfotech January 14th 2023 urdu-news-paper
15سالہ مسلم لڑکی کو اپنی مرضی سے شوہر چننے کا حق ہے یا نہیں؟  عرضی پر سماعت کیلئے سپریم کورٹ راضی

نئی دہلی-13جنوری(ایجنسی) سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جو 15سال سے زیادہ عمر والی مسلم لڑکیوں کے ذریعہ اپنا شوہر چننے کے حق سے متعلق ہے- عرضی قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کی جانب سے داخل کی گئی ہے اور اس پر سماعت کیلئے سپریم کورٹ نے رضامندی ظاہر کر دی ہے- عرضی میں پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج پیش کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک مسلم لڑکی 15 سال کے بعد اپنی پسند کے شخص سے شادی کر سکتی ہے-میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے مذکورہ عرضی پر ہریانہ حکومت و دیگر کو نوٹس جاری کیا ہے- عدالت نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو دیگر معاملوں میں مثال کے طور پر پیش نہیں کیا جانا چاہیے- دراصل ہائی کورٹ کے ایک فیصلے میں کہا گیا تھا کہ مسلم پرسنل لا کے مطابق مسلم لڑکی15سال کی عمر پوری کرنے کے بعد قانونی طور پر شادی کر سکتی ہے-چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے کہا کہ ہم ان رِٹ پٹیشنز پر غور کرنے کیلئے متفق ہیں - آگے کے حکم زیر التوا رہیں گے اور ہائی کورٹ کے فیصلے کو مثال کے طور پر نہیں مانا جائے گا- اس معاملے میں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ16,15,14سال کی مسلم لڑکیوں کی شادی ہو رہی ہے- ایسے میں کیا ایک قابل سزا جرم کا مسلم پرسنل لا سے دفاع کیا جا سکتا ہے؟ دراصل اسلامی قانون کے مطابق بلوغت کی عمر15سال ہے اور اس کے بعد لڑکیوں کی شادی کی جا سکتی ہے-


Recent Post

Popular Links