طٰہٰ قبرستان کے کمپاؤنڈ کے تعمیری کام کا آغاز

بنگلور۔10جنوری(سالار نیوز)دارالحکومت بنگلور کے مضافات میں بسنے والے مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی کے لئے قبرستانوں کی شدید قلت ہے، اس ضمن میں حکومت کو کئی شکایات دی گئی ہیں لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکل پایا،حالانکہ شہر کے یشونتپور علاقے میں سی ایم اے (سینٹرل مسلم اسوسی ایشن)کا ایک قبرستان موجود ہے لیکن اس کی بدحالی کی وجہ سے میتوں کی تدفین ممکن نہیں ہو پارہی ہے۔اس سلسلے میں متی کیرے کی مسجد طٰہٰ کے ذمہ دار سمیع اللہ خان کی سرپرستی میں مسجدطٰہٰ کمیٹی کی جانب سے نہ صرف سرکاری افسران بلکہ متعدد سیاسی لیڈران سے رجوع کیا گیا اور تقریباً10 سالوں کی ایک طویل جدوجہد کے بعد انہیں قبرستان کیلئے 1.5 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ اس زمین پر ایک مختصر دعائیہ اجلاس کے ساتھ اس قبرستان کی دیواروں کی تعمیر ی کام کی ابتدا کی گئی۔اس موقع پر قبرستان کے قیام کے سلسلے میں تعاون کرنے والے ذمہ داران کو تہنیت پیش کی گئی اور اس دعائیہ اجلاس میں موجود اہم شخصیات نے دیگر دینی و سماجی اداروں کو پیغام دیا کہ وہ بھی جدوجہد کریں اور اپنے علاقوں میں ضروری معاملات کو حل کریں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسجدطٰہٰ کی انتظامیہ کمیٹی کے صدر سمیع اللہ خان نے بتایا کہ قبرستان کی تعمیرکے سلسلے میں انہیں 5 لاکھ روپیوں کی امداد ملی ہے اور وہ مزید رقم دوست احباب سے حاصل کرکے اس تعمیری کام کو مکمل کریں گے۔واضح رہے کہ طٰہٰ قبرستان کے لئے الاٹ ہوئی 1.5 ایکڑ زمین حکومت کی ہے، جسے مخصوص قبرستان کے لئے گزشتہ 10 سالوں سے مسلسل جدوجہد کرکے حاصل کی گئی ہے۔اس موقع پرسمیع اللہ خان، صدر مسجد طٰہٰ انتظامیہ کمیٹی کے علاوہ صلاح الدین خان، صدر فلاح الدارین،سید حفیظ الرحمن چیئرمین، بنگلورو ضلع وقف مشاورتی کمیٹی اور دیگر موجود تھے۔