فرقہ پرست پارٹی حکومت کرنے کے قابل نہیں:سدارمیا ہم ہندومخالف نہیں،مذہب کے نام پرسیاست کی مخالفت کرتے ہیں

RushdaInfotech January 7th 2023 urdu-news-paper
فرقہ پرست پارٹی حکومت کرنے کے قابل نہیں:سدارمیا ہم ہندومخالف نہیں،مذہب کے نام پرسیاست کی مخالفت کرتے ہیں

بنگلور۔6جنوری(سالارنیوز)قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہا کہ ہمیں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اسے سیاسی طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔بروزجمعہ ہبلی کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ”ہماری مخالفت یہ ہے کہ اسے کسی دوسرے مذہب کی مخالفت کے لیے سیاسی طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ہر گاؤں میں آنجنیامندر ہیں۔ کیا ہم نے انہیں نہیں بنایا؟ لیکن اس میں سیاست نہیں کرنی چاہئے۔کوئی بھی پارٹی جو فرقہ پرست ہے عوام پر حکومت کرنے کے قابل نہیں ہے۔ مذہب اور ذات کے نام پر سیاست کرنا غلط ہے۔ ہندو، مسلم، عیسائی سمیت تمام مذاہب معاشرے میں برابر ہیں۔ ان کے نام پر سیاست کرنا درست نہیں۔ میں ہندو مخالف نہیں ہوں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ہندومت کے خلاف ہیں۔1925 سے 1947 تک آر ایس ایس اور ہندو مہاسبھا نے کسی بھی زاویہ سے جدوجہد آزادی میں حصہ نہیں لیا۔ اس وقت جدوجہد آزادی انتہائی شدیدترین شکل اختیار کرگئی تھی۔ پھر انہوں نے سوال کیا کہ کیا کوئی ان میں سے، چاہے آر ایس ایس کا بانی ہو یا عہدیدار، جدوجہدآزادی میں حصہ لیا ہے۔ سدارمیا نے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی پرکئے گئے تبصرہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ میں نے ان کی توہین کرنے کے لیے یہ نہیں کہا کہ وہ کتے کا بچہ ہے۔ میں نے کتے کابچہ گاؤں کی زبان میں کہا، تاکہ وزیراعلیٰ ڈھٹائی اورہمت سے وزیر اعظم سے ریاست کے مفاد میں گرانٹ مانگنے کی جرأت دکھاسکیں۔انہوں نے کہاکہ اگراس طرح دیکھاجائے لوگ مجھے ٹگرو(بکرا)کہتے ہیں، تو بی ایس ایڈی یورپا کو راجہولی کے نام سے پکاراجاتاہے۔ لوگوں کے اس طرح کے کہنے سے کیامیں دوسری بات مرارلے سکتاہوں کیا۔یہ کہتے ہوئے انہوں نے وزیراعلیٰ کوکتاکاپلہ کہنے کا دفاع کیا۔ سدارامیانے ریاستی حکومت پررشوت خوری کاالزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ ایک انجینئر کوودھان سودھاجانے کی ضرورت کیاتھی؟انجینئرکوودھان سودھامیں رقم لے جانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟اس سے صاف ظاہرہے کہ وہ انجینئرکسی وزیرکو رشوت کی رقم دینے گیاہوگا۔اس بارے میں تفصیلی جانچ کی جانی چاہئے۔


Recent Post

Popular Links