صحافی صدیق کپن کو مل گئی ضمانت

RushdaInfotech December 24th 2022 urdu-news-paper
صحافی صدیق کپن کو مل گئی ضمانت

پریاگ راج:23دسمبر(ایجنسی)الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کو کیرلا سے تعلق رکھنے والے صحافی صدیق کپن کو انفورس منٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)کے ذریعہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے)کیس کے سلسلے میں ضمانت دے دی- یہ حکم ان کی رہائی کی راہ ہموار کرتا ہے،3ماہ قبل سپریم کورٹ نے انہیں 9ستمبر کو ان کے خلاف درج دیگر تمام مقدمات میں ضمانت دی تھی-
کپن نے لکھنؤ کی ایک عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا- جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل جج بنچ نے انہیں ضمانت دے دی- اس مہینے کے شروع میں لکھنؤ کی ایک عدالت نے پی ایم ایل اے کیس میں کپن اور6 دیگر کے خلاف الزامات طے کیے تھے، جب کہ ای ڈی نے گزشتہ سال فروری میں ملزموں کے خلاف استغاثہ کی شکایت (چارج شیٹ کے برابر) داخل کی تھی-دیگر ملزموں میں کے اے رؤف شریف، عتیق الرحمان، مسعود احمد، محمد عالم، عبدالرزاق اور اشرف قدیر شامل ہیں - پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) اور اس کے طلبہ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)کے رکن ہیں -کپن کو اتر پردیش پولیس نے اکتوبر 2020 میں گرفتار کیا تھا اور ان پر انسداد دہشت گردی قانون، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جب وہ ایک نوجوان دلت خاتون کی موت کے بعد تین دیگر افراد کے ساتھ ریاست کے ہاتھرس جا رہا تھا- جس کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی گئی-جبکہ پولیس نے الزام لگایا کہ کپن علاقے میں امن کو خراب کرنے کی سازش کا حصہ تھا، اس کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ وہ دلت خاتون سے متعلق کیس کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے، پولیس نے اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ برآمد کیے، یہ دعویٰ کیا کہ ملزم انہیں پریشان کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہتے تھے- کپن دو سال سے جیل میں تھے -یو اے پی اے کے ساتھ دیگر معاملات میں ان پر مقدمات ہیں، انہیں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی، لیکن ای ڈی کے اس کیس کی وجہ سے وہ جیل میں رہے-واضح رہے آج ہی ہلی فساد کیس کے ملزم عمر خالد کو ایک ہفتے کی مشروط عبوری ضمانت پر رہائی ملی تاکہ وہ اپنی بہن کی شادی میں شرکت کرسکیں -


Recent Post

Popular Links