اعصابی بے ترتیبی سے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ضروری۔سدھاکر 70فیصد بچپن کی خرابی اعصابی بے ترتیبی کی اہم وجہ ہے

بنگلورو۔17/دسمبر(سالارنیوز) ریاستی وزیر برائے صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر کے سدھاکر نے آج کہاکہ ملک میں 70فیصدافراد میں بچپن ہی سے نیورولوجیکل مسائل پائے جاتے ہیں جو ملک کی ترقی کے لئے بڑا خطرہ ہے۔انہو ں نے بتایاکہ موجودہ کھانے پینے، زندگی بسر کرنے اور سونے کی عادت کی وجہ سے دماغی صحت کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔اس کی وجہ سے غیر متعدی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔سدھاکر نے بتایا کہ موجودہ دور میں دماغی صحت کے مسائل تمام عمر کے لوگوں میں پائے جاتے ہیں جن میں بچے، نوجوان اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔اس طرح زندگی کے معیار پر گہرا اثر پڑتا ہے۔وزیر موصوف نے دماغی صحت کی دیکھ بھال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تیسری انڈین نیشنل کانفرنس آف کامن ویلتھ اسوسی ایشن برائے صحت اور معذوری میں دماغی صحت کے مسائل پر کافی بحث و مباحثہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں نیورولوجیکل صورتحال میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔یہ ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کے لئے خطرہ ہے۔وزیر موصوف نے بتایا کہ دماغی صحت کے مسائل کی وجہ سے فالج اسٹروک اور نیورولوجیکل مسائل روز افزوں بڑھ رہے ہیں۔ اس صورتحال سے ہمیں تمام عمر کے لوگوں کے درمیان بیداری پیدا کرنی چاہئے۔اسکولی بچوں تا ورکنگ نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ 70فیصد بچپن کی معذوریت نیورولوجیکل بیماریوں کی اہم وجہ ہے۔ سدھاکر نے بتایا کہ نمہانس اور ریاستی حکومت نے جب اینڈ اسپوک ماڈل تیار کیا ہے۔اس کا مطلب نمہانس ایسے معاملات حل کرنے میں ایک مرکز کی حیثیت سے کام کرے گاتاکہ ملک میں ایسے بڑھتے ہوئے معاملات پر قابو پایا جاسکے۔ ایسے معاملات سے نمٹنے کے لئے ہم پرائمری ہیلتھ سنٹرس میں ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو تربیت دینے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ یہ تربیت یافتہ ڈاکٹرز ایسے مریضوں کی کونسلنگ کرکے علاج کرسکیں۔