ہیلتھ کیمپ کے انعقاد سے امراض کی تشخیص ہوسکتی ہے:ڈاکٹر ہادی مہدویہ سوشیل ویلفیر ٹرسٹ چن پٹن کے زیر اہتمام مفت طبی کیمپ کا انعقاد

RushdaInfotech December 15th 2022 urdu-news-paper
ہیلتھ کیمپ کے انعقاد سے امراض کی تشخیص ہوسکتی ہے:ڈاکٹر ہادی مہدویہ سوشیل ویلفیر ٹرسٹ چن پٹن کے زیر اہتمام مفت طبی کیمپ کا انعقاد

چن پٹن:14/دسمبر (راست) انسان اپنے اندر چھپے ہوئے امراض کی شناخت کرسکے، اس لئے ہیلتھ کیمپوں کا انعقاد کیا جاتاہے۔ آج ہر دس لوگوں میں سے8لوگ بی پی، شوگرکے مریض ہیں۔پہلے دس میں دو ہوتے تھے۔ اس کی اصل وجہ غذا میں بد پرہیزی اور بے اعتدالی ہے۔اس کی وجہ سے لوگ شوگر اور بی پی کا شکارہورہے ہیں۔ان امراض کی شناخت کیلئے ایسے کیمپوں کا انعقاد بہت کارآمد ہے۔ان خیالات کا اظہارمنگل 13/دسمبر کو صمد ہاؤز (خان کمپلیکس) چن پٹن میں مہدویہ سوشیل ویلفیر ٹرسٹ کے زیر اہتمام محکمہ صحت و خاندانی بہبود ضلع رام نگرم کے اشتراک سے منعقدہ ہیلتھ کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سعداللہ ہادی، اسسٹنٹ ڈائرکٹر کلینکل ریسرچ سنٹر یونانی میڈیکل کالج بنگلور نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو شوگر کے مریض ہیں لیکن گولی کے بھروسہ پر بدپرہیز ی کرتے ہیں اور تباہی کو گلے لگالیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہونا چاہئے۔اپنی صحت کا خیال ہر کسی کو رکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر ہادی نے کہا کہ دوسروں کیلئے وقت دیتے ہیں، رشتہ داروں اور غیروں کی مدد کرتے ہیں اور وقت نکال کر چلے جاتے ہیں لیکن اپنی صحت کیلئے تھوڑا وقت نکالنا ہم سے نہیں ہوتا۔ اس سے بڑی لاپروائی اور کیا ہوسکتی ہے۔کینسر ظاہر ہونے والا مرض نہیں ہے۔ وہ کبھی ظاہر نہیں ہوتا لیکن جب وہ دوسرے اسٹیج میں پہنچ جاتا ہے تو ظاہر ہوجاتا ہے۔ایسے کیمپوں میں دوسرے اسٹیج پر پہنچنے والے کینسر کے مریضوں کی شناخت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو تین چیزوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔علاج، پرہیز اور ہمت۔ان تین چیزوں سے بڑی سے بڑی بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ ٹرسٹ کے صدر سید عمران اشرفی نے بتایا کہ قوم میں آج اتنی غریبی ہے کہ لوگوں کے پاس چیک اپ کیلئے پیسے نہیں ہوتے۔ایسے کیمپوں کے ذریعہ ابتدائی تشخیص ہوسکتی ہے۔یہی مقصد آج کا اس کیمپ کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کیمپ میں تقریباً 300 سے زائد لوگوں نے شرکت کی اور اپنے امراض کی تشخیص کروائی۔ 12لوگوں نے خون کا عطیہ بھی دیا۔یوم ذیابیطس کی مناسبت سے منعقدہ اس کیمپ میں خواتین کی تعداد زیادہ رہی۔ خواتین کو گھریلو ذمہ داریوں سے اتنی فرصت بھی نہیں مل پاتی کہ وہ اسپتال کا رخ کرسکیں اور اپنی جانچ کرواسکیں۔ بی پی، شوگر اور تھائرائیڈ کا ٹسٹ ا بتدائی تحقیق کیلئے ضروری ہوتاہے۔اس کیمپ میں تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر راج، محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے ضلعی افسر ڈاکٹر کانت راجو،اربن ہیلتھ سنٹر کی میڈیکل آفیسرڈاکٹر شیلا، ڈاکٹر شبیر علی خان، ڈاکٹر فرحان اور میڈیکل عملہ نے شرکت کرتے ہوئے مریضوں کی جانچ کی۔ مہمانوں میں ٹاؤن پولیس کے فیروز خان، متین خان کارپوریٹر، سید عبدالکریم مدیر آواز کرناٹک اور سہیل نظامی نے بھی شرکت کی۔ عمران اشرفی نے بتایاکہ متفقہ طور پر یہ طے پایا کہ کوشش اس بات کی ہونی چاہئے کہ اسی طرح ہر ماہ کیمپ کا انعقاد ہو تاکہ گھریلو خواتین اور مستحق افراد کو ان کیمپوں سے فائدہ ہو۔آشا ورکرس اور ایس جے گروپ کے ممبروں نے انتظامیہ امور کی کارروائی سنبھالی اور کیمپ کو کامیاب بنایا۔ کیمپ کے اختتام پر عمران اشرفی نے تمام ڈاکٹروں اور عملہ کا شکریہ ادا کیا۔


Recent Post

Popular Links